خورشید شاہ، اعتزاز کی شیخ رشید، سپریم کورٹ بار کے عہدیداروں سے ملاقات، نوازشریف کے احتساب پر قائم ہیں: پیپلز پارٹی

اسلام آباد (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پیپلز پارٹی اور سپریم کورٹ بار نے اتفاق کیا کہ پانامہ لیکس جیسے معاملات پر قانون سازی ہونی چاہیے جبکہ سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پانامہ لیکس کی اگلی قسط میں کسی کا بھی نام آئے، ہم اپنے موقف پر قائم ہیں، انٹرنیشنل فرانزک آڈٹ کیلئے قانون سے متعلق سپریم کورٹ بار رہنمائی کرے گی۔ بدھ کو پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اعتزاز احسن اور خورشید شاہ نے سپریم کورٹ بار کے صدر اور دیگر رہنمائوں سے ملاقات کی جس میں پانامہ لیکس کے معاملے پر مجوزہ جوڈیشل کمشن کے ٹرمز آف ریفرنس پر مشاورت کی گئی ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز نے کہاکہ پانامہ لیکس کی اگلی قسط میں کسی کا بھی نام آئے پاناما پر ہمارا موقف ایک ہی ہے کہ سب سے پہلے وزیراعظم کے خاندان سے متعلق تحقیقات ہونی چاہئیں، ہم سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ بار کسی ایک جماعت یا سوچ کی نمائندہ نہیں بلکہ سپریم کورٹ بار کی باڈی عوامی سوچ رکھتی ہے، پانامہ لیکس کے معاملے پر مجوزہ جوڈیشل کمشن کیلئے اپوزیشن اور سپریم کورٹ بار نے حکومت کے ٹی او آر کو مسترد کیا، سپریم کورٹ بار نے اپنے طورپر بھی ٹی او آر بنائے ہیں ملاقات میں اتفاق ہواکہ پانامالیکس جیسے معاملات کیلئے قانون سازی ہونی چاہیے۔ اس موقع پر خورشید شاہ نے کہاکہ 2 مئی کو اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کی حکمت عملی زیرغور آئے گی۔ سپریم کورٹ بار کے صدر علی ظفر نے کہاکہ پی پی رہنمائوں سے ملاقات میں ہم نے جوڈیشل کمشن کے ٹی او آر پر مشاورت کی ہے اور اس معاملے پر ٹی او آر پر مزید مشاورت بھی کریں گے۔ علاوہ ازیں خورشید شاہ کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے وفد نے لال حویلی میں شیخ رشید سے ملاقات کی۔ وفد میں اعتزاز احسن اور سید نوید قمر بھی شامل تھے۔ ملاقات کے بعد شیخ رشید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ احتساب جمہوریت کا جھومر ہے۔ خورشید شاہ نے 2 مئی کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ جس ملک کا وزیراعظم سکینڈلائز ہو جائے اس ملک کو نہ امداد ملتی ہے نہ عزت، میں نے پیپلز پارٹی کے وفد کو خوش آمدید کہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔ ہمارا ایک ہی نعرہ ہے ’’گو نوازگو‘‘ اعتزاز احسن نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی لال حویلی آمد کے بعد شیخ رشید نے ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے لگوا دیئے، تاہم جب شیخ رشید گو نواز گو کے نعرے لگوا رہے تھے تو اعتزاز احسن اور خورشیدشاہ نے ان نعروں کا کوئی جواب نہیں دیا اور نعروں کے درمیان خاموشی اختیار کئے رکھی۔ دریں اثنا قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں 46 ارب ڈالر کا سب سے بڑا قرضہ لیا گیا، ہم نے یہ قرض واپس بھی کرنا ہے، ایسا نہ ہو کہ کل چین آ کر بیٹھ جائے کہ قرض واپس کریں، جس کی وجہ سے ہماری آزادی چیلنج ہو، پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والے انڈسٹریل اکنامک زونز کہیں بھی نظر نہیں آ رہے ہیں، گوادر بندرگاہ مکمل بھی ہو جائے تو مغربی روٹ کے بغیر راہداری منصوبے کی افادیت نہیں اور راہداری منصوبے کا مغربی روٹ 2030 سے پہلے بننے کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ انہوں نے یہ بات منصوبے سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ مجھے پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والے توانائی کے منصوبوں سے خوف محسوس ہو رہا ہے۔ کوئلہ سے بجلی پیدا کرنا دنیا نے بند کر دیا ہے۔ ہم کوئلہ سے بجلی پیدا کرکے ماحول کو تباہ کر دیں گے توانائی کے منصوبے بہت مہنگے لگائے جا رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...