اسلام آباد (آئی این پی) اسلامی نظریہ کونسل کے زیراہتمام دو روزہ کانفرنس نے سود کو اللہ سے جنگ قرار دیکر فی الفور سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، مولانا محمد خان شیرانی نے کہا ہے کہ شرعی و طبعی اعتبار سے سونا ہی اصل کرنسی ہے، کاغذی پیسہ باامر مجبوری استعمال ہورہا ہے، اشتراکی فلسفہ معیشت میں سود کا کوئی تصور نہیں، شرعی و طبعی اعتبار سے سونا ثمن بھی ہے اصل زر بھی ہے، کرنسی کے پیچھے بالکل خلا ہے کوئی ٹھوس چیز نہیں، اسلامی نظام معیشت میں ہی انسانیت کی بقا ہے،آئی ایم ایف سمیت اور اس جیسے اداروں کے ہوتے ہوئے استحصالی نظام سے بچا نہیں جاسکتا، مضاربت معقولی قانون ہے لیکن اب اگر کوئی قانون غلط استعمال کرے تو قانون کو اس بنا پر غلط قرار نہیں دیا جا سکتا۔ سیمینار کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ کرنسی کے پیچھے بالکل خلا ہے کوئی ٹھوس چیز نہیں، ہم اس صورتحال میں سمجھتے ہیں کہ اسلامی نظریہ کونسل رہنمائی کا فریضہ ادا کرے، اشتراکی فلسفہ معیشت میں سود کا کوئی تصور نہیں، سرمایہ دارانہ اور اشتراکی فلسفہ معیشت میں صرف سرمائے اور منافع تک محدود لیکن انسانیت کی حرمت کے عنصر شامل نہیں۔ اسلام سرمایہ اور منافع کی بجائے انسانیت کی ہدایت کی ترغیب دیتا ہے، اسی لئے ذخیرہ اندوزی سے منع کیا ہے، انسانی حرمت کی خاطر ہی سود کو اللہ سے جنگ کے مترادف قرار دیا ہے۔ مبادلے میں چار بنیادی چیزیں قدر متعارف ہو زیادہ اتار چڑھا نہ آئے، سونا ہی دوبارہ مارکیٹ میں آنا چاہئے کیونکہ پیپر کرنسی صرف قوت کی بنیاد پر رائج ہے جو اسلامی نقطہ نگاہ سے درست نہیں۔ آئی ایم ایف سمیت اور اس جیسے اداروں کے ہوتے ہوئے استحصالی نظام سے بچا نہیں جا سکتا، آج مغرب بھی اپنی مجبوری کے باعث بلا سود بینکاری کی جانب بڑھنے پر مجبور ہوچکا ہے، جائیداد یا اشیا پر کرایہ غیرشرعی نہیں ہے، پیسوں پر کرایہ شریعت میں معقول نہیں، مغرب کو نئے نظام معیشت کی ضرورت ہے۔ اسلامی نظریہ کونسل کے زیراہتمام اسلامی معیشت کی بنیادیں اور دور جدید کی مشکلات بارے دو روزہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، کانفرنس میں مختلف معاشی ماہرین اور علمانے اپنے مقالہ جات پیش کئے۔ قبل ازیں کانفرنس کی مشترکہ سفارشات میں کہا گیا کہ سود اللہ سے جنگ کے مترادف ہے اس لئے سودی نظام کو فی الفور ختم کیا جائے، ملکی معیشت کو صحیح معنوں میں اسلامی معیشت میں ڈھالنے کی ضرورت ہے، اپنی آرا کا اظہار کرتے ہوئے رکن کونسل نور احمد شاہ تاز کا کہنا تھا کہ لگتا ہے اب کونسل کی سفارشات کیلئے بھی دھرنا دینا پڑیگا، سیاسی مذہبی جماعتیں نعروں کی بجائے عملی اقدام کریں۔اسلامی نظریہ کونسل نے اسلامی معیشت کی بنیاد پر سفارشات مرتب کر لیں۔ کانفرنس نے سفارش کی کہ سودی نظام کو ختم کیا جائے۔ زر کو اصل کی جانب لوٹایا جائے، مارکیٹ میں دوبارہ سونا آنا چاہئے۔ مولانا شیرانی نے کہا کہ بلاواسطہ ٹیکس اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔