کراچی(اسٹاف رپورٹر) داﺅدی بوہرہ جماعت کے رہبراعلیٰ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف ا لدین نے جمہوریہ کینیا کے صدر اوہو روکینیا ٹاکی ہم راہی میں نیروبی میں عظیم و قدیم علمی ادارے جامعہ سیفیہ کے نئے کیمپس کا افتتاح کیا۔ اس تاریخی موقع پر کینیا کے صدر نے سیدنا مفضل سیف الدین کو کینیا کاا علیٰ سول اعزاز ”گولڈن ہارٹ آف کینیا“ تفویض کیا ہے۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ا وہو روکینیا ٹا نے کہا کہ اسلام امن و آشتی کامذہب ہے اور داﺅدی بوہرہ جماعت اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔ صدرکینیا نے امید ظاہر کی کہ جامعہ سیفیہ جیسے وقیع اسلامی تعلیمی ادارے کا کینیا میں قیام نہ صرف کینیا میں آباد داﺅدی بوہرہ برادری کے لئے بلکہ یہاں آباد مسلمانوں اوردوسرے مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان اتحاداورترقی کا باعث بنے گا۔ انہوں نے سیدنا مفضل سیف الدین کی دینی‘ علمی اورسماجی خدمات کو شان دار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کینیاکی ترقی و خوش حالی میں داﺅدی بوہرہ برادری کے کردار کوسراہا۔ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین نے اپنی علمی تقریرمیں ا سلامی تعلیمات کی روشنی میں بین المذاہب اتحاد یکجہتی پر زور دیا اور کہا کہ جامعہ سیفیہ کا قیام اس بات کی دلیل ہے کہ کینیاکے باشندوں میں ہر مذہب کے ماننے والوں کے لئے محبت اوراحترام ہے اور اسی وجہ سے میری دعا ہے کہ اس محبت و خلوص کے ماحول میں صدر اوہو روکینیاٹاکی قیادت میں کینیا ترقی و خوش حالی کی طرف گامزن رہے۔ قبل ازیں صدر اوہو روکینیاٹا نے سیدنا مفضل سیف الدین کے ہمراہ جامعہ سیفیہ کی جدید عمارات کا تفصیلی معائنہ کیا۔ انہوںنے مسجد زہرائ‘ ایوان برہانی‘ موائد بدریہ‘ لائبریری اور قرآنی علوم کے ڈپارٹ منٹ معہد الزہراءکا معائنہ کرتے ہوئے گہری دلچسپی ظاہر کی۔