قومی اسمبلی : اپوزیشن کا شدید ہنگامہ‘ وزیر خزانہ کا گھیراﺅ‘ واک آﺅٹ‘ مراد سعید کی عابد شیر سے ہاتھا پائی کی کوشش

اسلام آباد ‘لاہور( نوائے وقت رپورٹ‘ایجنسیاں) اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں حکومت کی طرف سے پورے سال کا بجٹ پیش کرنے اور مفتاح اسماعیل کو وفاقی وزیر خزانہ بنانے پر بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آﺅٹ کر دیا۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم اس بجٹ میں نہیں بیٹھ سکتے جس میں ایک غیر منتخب شخص بجٹ پیش کرے۔ اس سے قبل اپوزیشن نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی تقریر شروع ہوتے ہی شدید ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور نعرے بازی کی، اپوزیشن نے مفتاح اسماعیل کا گھیراﺅ بھی کیا جس سے وفاقی وزیر خزانہ تھوڑا گھبرائے ہوئے نظر آئے جس پر حکومتی ارکان بھی وزیر خزانہ کی حمایت میں ان کے ڈائس کے گرد جمع ہو گئے۔ اپوزیشن نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ کر وزیر خزانہ کی طرف اچھال دیں اور شدید شور شرابا کیا۔ تحریک انصاف اور حکومتی ارکان میں جھگڑا بھی ہوا۔ تحریک انصاف کے مراد سعید اور ارکان میں دھکم پیل بھی ہوئی۔ مراد سعید ایم کیو ایم کے رکن رشید گوڈیل کے اوپر سے پھلانگتے ہوئے وزیر خزانہ کی طرف بڑھے لیکن سامنے سے عابد شیر نے وزیر خزانہ کو اپنے حصار میں لے لیا لیکن مراد سعید عابد شیر علی پر جھپٹ پڑے۔ مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی ارکان نے دونوں میں بیچ بچاﺅ کروا دیا۔ جبکہ مراد سعید نے م¶قف اپنایا کہ وزیر مملکت پانی و بجلی نے مجھے گالی دی اور میری غیرت کو للکارا اس لئے میں نے جواب دیا۔ مراد سعید اور وزیر مملکت عابد شیر علی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ اس سے قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مدت 30مئی کو ختم ہو رہی ہے جس کے بعد نگران حکومت آئے گی۔ موجودہ حکومت اگلی حکومت کا حق چھین رہی ہے۔ حکومت 3یا 4ماہ کا بجٹ پیش کرے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں۔ خوشی کی بات ہے کہ دوسری بار پارلیمنٹ اپنی مدت پوری کر رہی ہے۔ چاہتے ہیں کہ عوام کا حق ان کو ملے۔ میاں نواز شریف کا نعرہ ہے کہ ووٹ کو عزت دو آج آپ ووٹ کی عزت کو برباد کر رہے ہیں۔ ایک اور تکلیف دہ بات یہ ہے کہ مفتاح اسماعیل کو مشیر سے وزیر خزانہ بنا دیا گیا۔ یہ مینڈیٹ اس وقت دیا جاتا ہے جب متعلقہ وزیر 6ماہ میں دوبارہ منتخب ہو کر آئے، آج حکومت کے پاس وزیر رانا افضل موجود تھے۔ بار بار کہتا ہوں پارلیمنٹ کو عزت دو پارلیمنٹ میں فیصلے کرو۔ آج ایک مرتبہ پھر پارلیمنٹ کے باہر فیصلہ کیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایک حکومت جو ایک ماہ کی مہمان ہے اسے حق نہیں کہ پورے سال کا بجٹ پیش کرے۔ ایسا شخص بجٹ پیش کر رہا ہے جو پارلیمنٹ کارکن نہیں، تاریخ رقم کی جا رہی ہے۔ میں جمہوریت کے ساتھ وفاقیت کی بات کرنا چاہتا ہوں، غیر منتخب شخص کے بجٹ پیش کرنے کا اخلاقی جواز نہیں۔ این ای سی اجلاس میں بجٹ 3صوبوں نے منظور نہیں کیا۔
اپوزیشن ہنگامہ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...