لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی نے ریگولرائز یشن آف سروس کنٹریکٹ بل کثرت رائے سے منظور کر لیا جس کے تحت مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے والے ہزاروں کنٹریکٹ ملازمین مستفید ہوںگے، اپوزیشن نے بل کی منظوری کو پری پول دھاندلی قرار دیتے ہوئے شدید احتجاج کیا اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں۔ گواہوں کے تحفظ سے متعلق بل سمیت سات مسودات قوانین اور ایک آرڈیننس بھی ایوان میں پیش کیا گیا جسے سپیکرنے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا۔ رکن اسمبلی فوزیہ ایوب قریشی کی والدہ اور 65ءکی جنگ کے ہیرو عاشق بٹ کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ وقفہ سوالات کا آغاز سے قبل پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی شنیلا روتھ کی جانب سے کورم کی نشاندہی کردی گئی۔ تعداد پوری نہ ہونے پر سپیکر کی ہدایت پر پانچ منٹ گھنٹیاں بجائی گئیں تاہم کورم پورا نہ ہوسکا جس پر اجلاس 20 منٹ کےلئے ملتوی کر دیا گیا۔ 45 منٹ کے بعد سپیکر نے دوبارہ ایوان میں آکر گنتی کرائی اور تعداد پوری ہونے پر اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ سرکاری کارروائی کے دوران حکومت نے پنجاب ریگولرائزیشن آف سروس کا بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کیے بغیر ہی پاس کر لیا۔ اپوزیشن کی جانب سے بل کی شدید مخالفت کی گئی اور بار بار کورم کی نشاندہی بھی کی گئی لیکن حکومت نے کورم پورا رکھا ۔قائد حزب اختلاف نے کہا حکومت نے قانون سازی کا بھونڈا طریقہ اختیار کیا ۔انتخابات سے صرف چند ماہ قبل ایسا بل لے کر آنا پری پول دھاندلی ہے۔ میاں اسلم اقبال نے کہا یہ بل اپنے ورکرز کو مستقل کرنے کےلئے لایا گیا ہے۔ وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کہا کہ کل تک یہ لوگ احتجاج کرنے والوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کےلئے جاتے تھے ہم نے ان کے حق میں یہ بل پاس کیا ہے تو احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بل کے مطابق جو ملازمین چار سال سے کنٹریکٹ پر کام کررہے ہیں صرف ان کو مستقل کیا جائے گااور اگر متعلقہ محکمے میں سیٹ خالی ہوئی اور وہ تب ہی مستقل ہوں گے ۔یہ لاکھوں لوگوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔
پنجاب اسمبلی
پنجاب اسمبلی : 4 برس سے کنٹریکٹ پر کام کرنیوالے تمام صوبائی ملازمین کی مستقلی کا بل منظور‘ اپوزیشن کا شدید احتجاج
Apr 28, 2018