اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) نئے مالی سال کے بجٹ میں دفا عی شعبہ کیلئے گیارہ کھرب ، تین ارب چونتیس کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جو موجودہ مالی سال 2017-18کے نظرثانی شدہ دفاعی بجٹ سے ایک کھرب روپے سے کچھ زائد ہے۔ واضح رہے کہ سال 18-2017 کے بجٹ میں دفاع کیلئے 9 کھرب 20 ارب روپے رکھے گئے تھے، جبکہ نظر ثانی شدہ دفاعی بجٹ نو کھرب نوے ارب تک جا پہپنچا تھا۔ پاکستان کے روایتی حریف بھارت کے باسٹھ ارب ڈالر کے نئے دفاعی بجٹ ، افرط زر کی شرح اور مہنگائی کو مدنظر ر کھتے ہوئے ایک کھرب کا اضافہ علامتی نوعیت کا ہے۔ امریکہ کی طرف سے کولیشن سپورٹ فند کی مکمل بندش اور دفاع و سلامتی کیلئے امداد ختم کرنے کے بعد اب انسداد دہشت گردی کے آپریشنوں اور ان کیلئے درکار اسلحہ، آلات کے تمام تر اخراجات کا بوجھ بھی دفاعی بجٹ پر آن پڑا ہے۔ نئے مالی سال کے دفاعی بجٹ میںگیارہ کھرب دفاعی خدمات ، جبکہ باقی ڈیفنس ڈویژن، سروے آف پاکستان اور چھاونیوں میں قائم تعلیمی اداروں کے لئے ہے۔ خیال رہے کہ رواں مالی سال کے دفاعی بجٹ میں18/ 2017 کی بہ نسبت دس فیصد اضافہ کیا گیا تھا ۔ اس بظاہر اضافہ کے باوجود اگر بھارت اور پاکستان کے دفاعی میزانیہ کا موازنہ کیا جائے تو ہوش ربا اعدادو شمار سامنے آتے ہیں۔ جن کے مطابق بھارت اور پاکستان کے دفاعی بجٹ میں فرق اکیاون ارب ڈالر سے بھی بڑھ چکا ہے۔ دو فروری کو بھارتی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے19/ 2018 کیلئے بھارت کے جس دفاعی بجٹ کا اعلان کیا وہ امریکی ڈالرز میں ساڑھے باسٹھ ارب ڈالر کا بنتا ہے۔ اس کے برعکس پاکستان کے نئے مالی سال کے دفاعی بجٹ کا کل حجم گیارہ ارب ڈالر سے کچھ ہی زیادہ ہے۔ یہ طے ہے کہ پاکستان کی معیشت نہ تو بھارت کے فوجی بجٹ کا مقابلہ کر سکتی ہے اور نہ ہی پاکستان کی سول اور فوجی قیادت اس غیر حقیقت پسندانہ مسابقت میں پڑنا چاہ رہی ہے۔بھارت کے معروف تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ فار ڈیفنس سٹڈیز اینڈ انالیسس کے مطابق 2016/17 کیلئے بھارت کے دفاعی کیلئے بجٹ باون اعشاریہ دو ارب ڈالر کی رقم رکھی گئی ہے ۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ گزشتہ مالی سال کے آغاز پر بھارت نے دفاع اور دفاعی پیداوار اور اپنی تمام مسلح افواج کے درمیان بجٹ کی تقسیم کے فارمولہ میں بنیادی تبدیلی متعارف کراتے ہوئے دفاعی پیداوار کے اداروں، نیم فوجی فورسز اور متعدد دیگر اداروں کا بجٹ کلی طور پر الگ کر دیا ہے چنانچہ مذکورہ مالی سال میں ساڑھے تریپن ارب ڈالر کی رقم اب خالصتاً بھارتی وزارت دفاع کو حاصل ہوئی ۔ فوج کے حصہ میں آنے والے بجٹ کے مطابق ایک پاکستانی سپاہی پر آٹھ اعشاریہ سات فیصد ڈالر صرف ہوتے ہیں۔ بھارت ایک سپاہی پر سترہ اعشاریہ پانچ چار ڈالر ،یعنی دو گنا سے بھی زیادہ خرچ کرتا ہے۔ترکی ایک فوجی پر اکتیس ڈالر خرچ کرتا ہے۔
دفاعی بجٹ
دفاع کیلئے 11 کھرب 3 ارب 34 کروڑ روپے مختص
Apr 28, 2018