سرینگر(آن لائن+اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوان شہید کر دئیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فوجیوںنے ان نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کیرن میں کنٹھ ولی جمو گنڈکے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ بھارتی فوج کے ایک افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ نوجوان عسکریت پسند تھے جو فوج کے ساتھ ایک جھڑپ میں مارے گئے۔ انہوںنے کہا کہ علاقے میںفوج کی مزید نفری بھیج دی گئی ہے اور محاصرے کی کارروائی سخت کر دی گئی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دیے بغیر خطے میں پائیدار امن و استحکام اور ترقی کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کشمیر کے بارے میںپاکستان کے صدر ممنون حسین کے حالیہ بیان کا خیرمقدم کیا جس میں انہوں نے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے پر زور دیا تھا۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت کی تحریک کی سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے پر پاکستان کے مشکور ہیں ۔ میر واعظ عمر فاروق نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال میں ترال میں شہید ہونے والے چار کشمیری نوجوانوں کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ جموںوکشمیر یوتھ فورم نے بھارتی پولیس کی طرف سے بیگناہ نوجوانوں، طلباء اور آزادی پسند کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔