دھمکی آمیز لہجے اور جبری فیصلے سے امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہو گا: ترکی

انقرہ (اے پی پی) ترک دفترِ خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے نے کہا ہے کہ متحدہ امریکا کو سمجھ لینا چاہیے کہ دھمکیوں بھری زبان اور جبری فیصلے کسی قسم کا نتیجہ سامنے نہیں لا سکتے۔ ترک نشریاتی ادارے کے مطابق دفترِ خارجہ کے ترجمان حامی آکسوئے نے ترکی اور امریکا کے درمیان شام کے معاملے پرمذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی زون کے حوالے سے تیسرا اجلاس منعقد ہوا ہے اور ہماری اولین ترجیح علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم ’’وائے پی ڈی /پی وائے جی‘‘ کو اس کے قبضہ کردہ علاقوں سے نکال باہر کرنا ہے۔ امریکا کے شام سے اپنے فوجیوں کے انخلا کے حوالے سے تضادات پر مبنی بیانات پر اپنا جائزہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ بات عیاں ہے کہ امریکا شام سے مکمل طور پر انخلاء نہیں کرے گا لیکن علاقے میں طاقت کا خلا بھی نہیں پیدا ہونا چاہیے۔ اور نہ ہی دہشت گرد تنظیموں کو طاقت پکڑنے کی اجازت دینی چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکا گاہے بگاہے دھمکی آمیز موقف کا مظاہرہ کرتا ہے تاہم اب اس کو سمجھ لینا چاہیے کہ اس طرح کے موقف سے کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔

ای پیپر دی نیشن