اسلام آباد ( عبداللہ شاد) سبھی جانتے ہیں کہ بھارتی میڈیا مسلمانوں کیخلاف زہر اگلنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا ، اب پورے بھارت کی ہندو انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پورے ہندوستان میں جو دکانیں، علاقے، ہوٹل، پارک یا تمام مقامات مسلمانوں کے نام پر ہیں، انھیں تبدیل کر دیا جائے۔ ہندو دہشتگرد تنظیم وشو ہندو پریشد کی جانب سے بھارتی مسلمانوں کو 3 دن کا الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ مسلمان نام والے تمام کاروبار کے نام تبدیل کر دیں۔ اقتدار میں آنے سے پہلے ہی آر ایس ایس اور بی جے پی کے منشور میں یہ وعدہ شامل تھا کہ ان کے اقتدار میں آنے کی صورت میں پورے بھارت سے مسلم تشخص کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے۔ اس کے علاوہ اکھل بھارتی ودیاتھی پریشد اور وشو ہندو پریشد کی جانب سے تمام ہندوستانی مسلمانوں کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی جا رہی ہے، کہا جا رہا ہے کہ بھارت صرف ہندوئوں کا ملک ہے اور یہاں رہنے والوں کو یا تو ہندو مذہب اختیار کرنا ہو گا یا یہ ملک چھوڑ کر جانا پڑے گا۔ مودی سرکار کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے الہٰ باد سمیت مختلف شہروں کا نام بدل چکی ہے، کہا جا رہا ہے کہ جلد ہی حیدر آباد دکن کا نام بھی تبدیل کر دیا جائے گا۔