کراچی (نیوز رپورٹر)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ سابق وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے اعلان کردہ وینٹی لیٹر اب تک ہمیں کہیں نظر نہیں آئے جب دیکھا ہی نہیں ہے تو اس کے معیاراور کارکردگی کا کیسے معلوم ہو سکتا ہے۔موجودہ وفاقی وزیر شبلی فراز اگر پاکستانی وینٹی لیٹر کوناکارہ کہہ رہے ہیں تو یہ درست ہی ہوگا مگر پھر بھی ہم جب تک ان وینٹی لیٹرز کا معائنہ نہیں کر لیتے نہ تو فواد چوہدری کودرست کہہ سکتے ہیں نہ شبلی فراز کو غلط قرار دے سکتے ہیں کیونکہ یہ تو دو وفاقی وزرا کی آپس کی لڑائی محسوس ہوتی ہے ۔پی ایم اے کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز کم ہیں۔انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی پہلی لہر کے دوران وینٹی لیٹرز کم پڑ رہے تھے۔ وینٹی لیٹرز کی تو پاکستان میں اب بھی کمی ہے، ویسے تو ابھی کافی خالی پڑے ہیں مگر صورتحال بگڑنے پر ان وینٹی لیٹر کی تعداد بھی بہت کم پڑ جائیگی۔حکومت پاکستان اس پر فوری توجہ دے اور جتنے بھی وینٹی لیٹرز کراچی پورٹ پر رکے ہوئے ہیں انہیں فوری طور پر کسٹم سے کلیئر کروا کر پاکستان میں آنے دیا جائے اور تیاری پوری رکھنی چاہیے کیوں کہ کب کس چیزکی ضرورت پڑ جائے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہاکہ وفاقی حکومت کے اگر 2 وزرا متضاد بات کہیں گے توعوام کس پر یقین کریں گے، وزیراعظم عمران خان کو اس بات پر توجہ دینی چاہیے کیوں کہ جب عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا تو کون ماسک پہنے گا اور کون حکومت کی ہدایت پر عمل کرے گا، جب وزرا ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں لگ جائیں گے تو شہری کس پر اعتماد کریں گے۔