کشمیر اور فلسطین کاز پاکستان کی نظریاتی بنیاد ہیں: سینیٹر رحمان ملک

کراچی (نیوز رپورٹر) فلسطین فائونڈیشن پاکستان اور انسٹیٹیوٹ آف ریسرچ اینڈ ریفارمز پاکستان کے زیر اہتمام آن لائن کانفرنس بعنوان ’’اسرائیل کے ساتھ تعلقات کا مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر اثرات‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔آن لائن کانفرنس کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سینیٹر رحمان ملک نے کی۔ کانفرنس سے معروف دفاعی تجزیہ نگار جنرل (ر) غلام مصطفی، بلوچستان عوامی پارٹی کی رہنما اور سابق سینیٹر ستارہ ایاز، جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد ،جمعیت علماء اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر طلحہ محمود ،پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما خرم نواز گنڈا پور،مرکز مطالعات پاکستان و خلیج کے صدرناصر شیرازی او رفلسطین فائونڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے خطاب کیا۔ مقررین کاکہنا تھا کہ کشمیر کاز اورر فلسطین کا ز پاکستان کی نظریاتی بنیاد ہیں۔ اسرائیل غاصب صہیونیوں کی جعلی ریاست ہے اور فلسطین ، فلسطینیوں کا وطن ہے۔رمضان المبارک کاآخری جمعہ یوم القدس منایا جائے، حکومت سرکاری سطح پر تقریبات کا انعقاد کرے۔مقررین نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین میں صہیونی و بھارتی ایک جیسے مظالم ڈھا رہے ہیں۔ مسلم دنیا اپنے مقصد سے اور اہداف سے ہٹ رہی ہے ۔سرائیل اور بھارت مسلم دنیا کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں،سیاسی رہنمائوں کاکہنا تھا کہ اسرائیل کو حقیقی خطرہ پاکستان سے ہے، پاکستان، ایران اورترکی کو، امریکا، اسرائیل اور بھارت کے خلاف کھڑے ہونا پڑے گا۔کشمیر اور افغانستان میں اسرائیل موجود ہے۔قاسم سلیمانی کا قتل اور قبلہ اول کے خلاف امریکی حکومت کے فیصلے دنیا کا امن تباہ کرنے کی سازش ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ اگر ہم آج مقبوضہ فلسطین سے نظر چرالیں تو ہم کشمیر پر کیسے اپنے مؤقف کو دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن