مسلم لیگ ن نے 135امراکو 43ارب پی ٹی آئی نے 56کو 20ارب کی ایمنسٹی دی بلاول

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + مانیٹرنگ نیوز) بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ لگانے والے نے امیروں کیلئے الگ اور غریبوں کیلئے الگ پاکستان بنا دیا۔ نئے پاکستان کی ایمنسٹی سکیموں میں ٹیکس چوروں کیلئے ریلیف ہے اور ٹیکس دینے والے تنخواہ دار طبقے کیلئے مہنگائی ہے۔ کیا مزدوروں اور کسانوں سے سبسڈی چھین کر صرف امیر طبقے کو نوازنا عمران خان کی تبدیلی ہے؟۔ عمران خان کے معاشی اقدامات کا فائدہ صرف اور صرف ملک کے مخصوص سرمایہ دار خاندانوں کو ہو رہا ہے۔ عمران خان ایک ہاتھ سے اپنے سرمایہ دار دوستوں کو بے نامی جائیدادوں کو قانونی کرنے کی ایمنسٹی دیتے ہیں اور دوسرے ہاتھ سے مہنگی بجلی کا آرڈیننس جاری کردیتے ہیں۔ نئے پاکستان میں سرمایہ دار اور صنعت کار صارفین سے ٹیکس وصول کر کے خود ایمنسٹی سکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جبکہ انکم ٹیکس کے دائرے میں بھی نہ آنے والے 8 کروڑ سے زائد عام پاکستانی موبائل فون پر 12.5 فیصد تک پیشگی انکم ٹیکس ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے 135 امیر خاندانوں کو اپنے دور حکومت میں 43 ارب روپے تک اور پی ٹی آئی حکومت نے 56 امیر خاندانوں کو 20 ارب روپے سے زائد کی ایمنسٹی دی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سوال اٹھایا کہ امیروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا دعوی کر کے ایمنسٹی سکیمز دینے والے بتائیں کہ عام آدمی کیلئے انہوں نے کیا کیا؟۔ پاکستان میں غیر مساوی معاشی پالیسیوں کی بدولت امیر اور غریب میں خلیج گہری ہوتی جا رہی ہے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد پارٹی ہے جو عام آدمی کے حالات کو سامنے رکھ کر معاشی پالیسیاں بناتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...