اسلام آباد +لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک+نیوز رپورٹر) مریم نواز نے کہا کہ بھارت سے بات چیت کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کشمیر کا سودا کر کے واپس آجائیں۔ کشمیر پر کوئی سازش ہو رہی ہے تو وہ ہم نہیں ہونے دینگے۔ آزاد کشمیر میں انتخابی مہم میں خود چلاؤں گی۔ شاہد خاقان عباسی اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال پر مریم نواز نے کہا کہ بھارت سے بات چیت کرنے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آپ کشمیر کا سودا کرکے واپس آجائیں۔ اور دوسرے ملکوں میں بیٹھ کر ان سے چپ چاپ کیا ڈیل کر رہے ہیں۔ کشمیر کے بارے میں کیا بات چیت ہو رہی ہے اور دوستی کے لیے کیا لیا اور دیا جا رہا ہے وہ بات عوام کے سامنے آنی چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ کوئی کھیل نہیں ہے، جو بات آف دا ریکارڈ ہے وہ آف دا ریکارڈ ہے جو بات ریکارڈ پر اس کا جواب مل جائے۔ مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی این اے 249 میں انتخابی مہم کے لیے گئی تو انہیں عوام کے غیظ و غضب کا سامنا کرنا پڑا اور وہاں سے الٹے پاؤں بھاگنا پڑا۔ عمران خان این آر او کسی اور کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو دے رہے ہیں اور جیسے جیسے انتخابات کا وقت قریب آتا جائے گا تو انہیں اپنی تاریخی نالائقی اور نااہلی کا پتہ چل جائے گا جو انہوں نے عوام پر مہنگائی اور لاقانونیت کی صورت میں مظاہم ڈھائے ہیں۔ ہر محاذ پر یہ فیل ہوئے ہیں اور اس کا خمیازہ تو انہیں بھگتنا پڑے گا۔ اور اس کا بوجھ ان کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نہیں اٹھا سکتے۔ وہ اپنے حلقوں میں جائیں گے اور پتہ ہے عوام ان کے گریبان پکڑیں گے اور ان کو پتہ ہے کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر اگلا الیکشن نہیں لڑ سکتے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈسکہ کے اندر عوام نے پوری قوت اور جرات کے ساتھ ووٹ چوروں کو نہ صرف روکا ہے بلکہ ان کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر سزا دلوائی اور سیٹ ان سے چھینی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اب وہ پرانی جماعت نہیں رہی جو شرافت سے مار کھا لیتی تھی اور شرافت کی سیاست کرتی تھی۔ لیکن اب مسلم لیگ (ن) مقابلہ کرتی ہے اور کرے گی۔ آزاد کشمیر کے انتخابات میں 2018 اور گلگت بلتستان کے انتخابات کا عمل دہرایا گیا تو مسلم لیگ (ن)، اس کا ووٹر، کارکن اور عوام اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔ اگر کسی نے راجا فاروق حیدر اور مسلم لیگ (ن) کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش تو یہ نگلنا ان کے لیے آسان نہیں ہوگا۔ راجا فاروق حیدر نے کہا کہ آزاد کشمیر کے انتخابات میں دھاندلی کرنا مودی اور بھارت کی تائید میں ہوگا۔ میں صاف بتادوں کہ یہ بھارت کو فائدہ دینے کی بات ہوگی، اور یہ کوشش آزاد کشمیر کے لوگوں کو پاکستان سے بدظن کرنے کی کوشش ہوگی۔ کیونکہ کشمیر کے اندر پاکستان کی سرمایہ کاری ہے، پاکستان کے عوام اور پاکستان کی فوج نے جو قربانیاں دی ہیں وہ خاک میں مل جائیں گی۔