اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان نے گلگت بلتستان اپیلیٹ کورٹ کو گلگت کی آئینی حیثیت اور ججز کے اختیارات سے متعلق مزید حکم جاری کرنے سے روک دیا، جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے گلگت بلتستان اپیلیٹ کورٹ کے ججز کو پنشن اور مراعات سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی ۔ عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ چیف جج گلگت بلتستان اور ججز کی مدت ملازمت سے متعلق نوٹیفکیشن موجودہ کیس کے فیصلے سے مشروط ہو گا، عدالت نے اس معاملے میں چار سوالات اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ کیس میں چند آئینی سوالات پر وضاحت ضروری ہے، کیا گلگت بلتستان عدالت صدر پاکستان کو ہدایات جاری کر سکتی ہے؟ کیا وفاق جی بی اپیلیٹ کورٹ فیصلے کے خلاف آرٹیکل 184 تھری کے تحت درخواست دائر کر سکتا ہے؟ کیا گلگت بلتستان کورٹ کی حیثیت 2018 کے صدارتی حکم کے تحت آئینی عدالت کی ہے یا نہیں؟ کیا گلگت بلتستان کے ججز کا اپنے ہی حق میں فیصلے دینا مفادات کا ٹکراو نہیں؟
چیف جج گلگت، ججز کی مدت ملازمت سے متعلق نوٹیفکیشن موجودہ کیس کے فیصلے سے مشروط
Apr 28, 2022