نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ کے آزاد ماہرین نے کہا ہے کہ افغانستان کے اثاثے منجمد کر کے امریکہ نے افغان خواتین کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے چودہ ماہرین نے ایک مشترکہ بیان میں طالبان کے علاوہ امریکی حکومت کو بھی افغان خواتین کے ابتر حالات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔انسانی حقوق کے ماہرین نے جاری بیان میں کہا کہ افغانستان میں جنس کی بنیاد پر تشدد خواتین اور لڑکیوں کے لیے شدید خطرہ رہا ہے لیکن امریکہ کی جانب سے مسلط کیے جانے والے اقدامات سے اس خطرے میں اضافہ ہو گیا ہے۔بیان کے مطابق افغانستان میں موجودہ انسانی بحران کا خواتین اور بچوں پر غیر متناسب اثر ہورہا ہے۔خیال رہے، اگست 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکہ نے افغان مرکزی بینک کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔فروری میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس کے تحت نصف اثاثوں تک رسائی بحال کرنے کا کہا تھا جبکہ باقی رقم نائن الیون حملوں کے متاثرین کو معاوضے کے طور پر دینے کا اعلان کیا تھا۔آزاد ماہرین نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت امریکہ سمیت دیگر حکومتوں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی کارروائیاں حقوق کی خلاف ورزی کا باعث نہ بنیں۔
اثاثے منجمد، افغان باشندوں شدید متاثر ہونے کا امکان ہے: اقوام متحدہ
Apr 28, 2022