وزیر اعظم کو باقی مدت کے دوران اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کا دروازہ بند

اسلام آباد (عترت جعفری) قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ مل جانے کے بعد اتحادی حکومت کے وزیر اعظم کو باقی آئینی مدت  کے دوران صدر مملکت کی جانب سے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کا دروازہ بند ہو گیا ہے ، وزیراعظم میاں شہباز شریف نے گزشتہ روز قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیا، وفاقی حکومت کی آئینی مدت رواں سال اگست کے وسط تک مکمل ہو جائے گی، جب کہ آئین کے تحت وزیراعظم اگر ایک بار قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیں تو چھ ماہ تک ان کو دوبارہ اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نہیں کہا جا سکتا، اب حکومت کو رخصت کرنے کا واحد راستہ تحریک عدم اعتماد لانا ہے جس کا کوئی امکان موجود نہیں ہے، قانون دان حشمت حبیب نے کہا کہ اب آئندہ چھ ماہ تک وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے نہیں کہا جا سکتا، وزیراعظم نے اپنی اکثریت ثابت کر دی ہے، ممتاز قانون دان رزاق اے مرزا نے  باقی ان کی نظر میں وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ضرورت اس لئے محسوس ہوئی  دنیا کے کالیا تحریری حکم میں وزیراعظم کی طرف سے اکثریت کھو دینے کے کے حوالے سے ریمارکس درج کیے گئے تھے، اور پی ٹی آئی کی جانب سے مسلسل صدرمملکت پر دباؤ ڈالا جارہا تھا کہ وہ وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے کہیں، وزیراعظم نے مناسب سمجھا کہ وہ ایک بار پھر اپنی اکثریت کو ثابت کر یں جو انہوں نے کر دی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...