لاہور (خبرنگار) چوہدری پرویز الٰہی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شریف خاندان کی ہسٹری ہے کوئی عقل کا کام نہیں کیا۔ انہوں نے آٹا تقسیم کیا ہر جگہ اموات ہوئیں۔ کے پی اور پنجاب میں نگران حکومتیں ن لیگ کی مشاورت سے بنیں۔ ن لیگ کی سوچ صرف انتقامی سیاست کی ہے عوام کی فلاح نہیں۔ میں جب اقتدارِ میں رہا انکے خلاف ایک کیس بھی نہیں بنایا۔ نگران حکومت نے دو ماہ میں مقدمات کی بھر مار کردی۔ میں نے رانا ثناءاللہ کو آموں کا تحفہ بھیجا۔ ہمارا تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ درست تھا۔ استحقاق کمیٹی نہ ججوں کو بلوا سکتی ہے نہ انکے معاملات کو زیر بحث لاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں انسداد رشوت ستانی کی خصوصی عدالت میں دو ارب روپے سے زائد رشوت لینے کے الزام میں درج مقدمہ میں پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت میں ایک روز کی توسیع کرتے ہوئے آج بروز جمعہ سرکاری وکیل کو حتمی دلائل پیش کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے باور کرایا کہ پراسیکیوشن کے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ سنایا جائے گا۔ موقف اختیار کیا کہ اس کیس میں عدالت مرکزی ملزم محمد خان بھٹی کو ڈسچارج کر چکی ہے، ہائیکورٹ نے بھی پرویز الٰہی کے خلاف مقدمہ خارج کردیا تھا۔ پرویز الٰہی کے خلاف کرپشن کا کوئی گواہ نہیں ہے۔ ایف آئی اے کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم کو تحقیقات میں شامل ہونا ضروری ہوتا ہے، ابھی تک چوہدری پرویز الٰہی تحقیقات میں پیش نہیں ہوئے، اس کیس کے حوالے سے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔