قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ بولر نسیم شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ والدہ کے انتقال کے بعد ذہنی تناؤ کا شکار رہا اور سال بھر دوائیاں کھاتا رہا۔فاسٹ بولر نسیم شاہ نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ ’میں آج بھی والدہ کی یاد پر بات نہیں کرپاتا، ان کے انتقال کے باوجود آج بھی تنہائی میں ان سے باتیں کرتا ہوں۔‘نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ میں والدہ کے انتقال کے بعد ایک سال تک ذہنی تناؤ کی گولیاں کھاتا رہا. اس وقت میں ذہنی طور پر اتنا کمزور ہوگیا تھا کہ گھڑی ہاتھ میں پہنی ہوتی تھی اور میں ڈھونڈتا رہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ ’والدہ کے بہت قریب تھا وہ واحد تھیں جن سے میں اپنی زندگی کی ہر بات شیئر کرسکتا تھا۔‘نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ ’والدہ کے انتقال کے بعد جذباتی ہوکر ایسی باتیں کرنے لگا تھا کہ میرے کوچز اور منیجر بھی سمجھاتے تھے کہ ایسی باتوں سے اللہ ناراض ہوجاتے ہیں۔‘فاسٹ بولر نے جذباتی ہوتے ہوئے بتایا کہ ’مجھ سے آج بھی والدہ کی یاد کے باعث گاؤں نہیں جایا جاتا. میں وہاں جاؤں تو دروازے دیکھ کر والدہ کا عید ملنا ان کا آنا جانا پھر سے یاد آنے لگتا ہے مجھے ذہنی تناؤ ہونے لگتا ہے. لیکن میں انھیں تصور میں لاکر ان سے باتیں کرتا ہوں‘۔
واضح رہے کہ نسیم شاہ اپنے پہلے دورہ آسٹریلیا پر موجود تھے جب ان کی والدہ انتقال کرگئی تھیں۔