راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹرسے)سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو کی زیرِ صدارت کپاس کی موجودہ صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس کا انعقاد ہوا۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت پنجاب افتخار علی سہو نے کہا کہ صوبہ پنجاب میں رواں برس کپاس کی کاشت کا ہدف40 لاکھ ایکڑ جبکہ پیداواری ہدف65 لاکھ گانٹھ مقرر کیا گیا ہے۔ کپاس کی مہم " کپاس کی بحالی، پاکستان کی خوشحالی " کے نعرے سے عملی طور پرپورے زور و شور سے جاری ہو چکی ہے۔ کپا س کی کاشت اور پیداوار کے اہداف کے حصول کیلئے محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے تمام ممکنہ وسائل اور ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں اور پیداوار میں اضافہ کیلئے معیاری زرعی مداخل کی دستیابی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ انھوں نے متعلقہ افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ مارکیٹوں میں کھادوں، زرعی ادویات اور بیج کے معیار پر زیرو ٹالرینس پالیسی پر عملدرآمد کیا جائے۔ اس موقع پر سیکرٹری زراعت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اب تک بارشوں اور موسمی حالات کے باعث گندم کی فصل کی کٹائی اور کپاس کی کاشت قدرے تاخیر کا شکار ہے۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت نے مزید کہا کہ خطہ جنوبی پنجاب کو دوبارہ کاٹن ویلی میں تبدیل کرنے کیلئے محکمہ زراعت پنجاب عملی اقدامات اٹھا رہا ہے۔ بہاولپور ڈویژن تقریبا 50 فیصد کپاس کی کل کاشت اور پیداوار کا ہدف حاصل کرتا ہے۔اس ضمن میں کاشتکاروں کی فنی راہنمائی کے سلسلہ میں جاری سرگرمیوں میں مزید تیزی لائی جارہی ہے۔