اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )جامع ترقی کے لئے آمدنی اور عوامی اخراجات کو بہتر بنانے کے موضوع پر پری بجٹ سٹیک ہولڈرز ورکشاپ میں ماہرین نے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے اورسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ذریعے اس کے شعبے کو ریگولیٹ کرنے کیلئے قومی معیشت اکو دستاویزی شکل دینے کی ضرورت پر زور دیاہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کو ٹیکس دھندگان پر دباو ڈالے بغیر اپنی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہئے۔ ورکشاپ کا اہتمام پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی، ریونیو موبلائزیشن، انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ (آر ای ایم آئی ٹی) اور برطانیہ کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایجنسی نے کیا تھا۔ اس موقع پر مختلف کاروباری اور صنعتی تنظیموں کے نمائندگان بھی موجود تھے جنہوں نے باری باری اپنے خیالات کا اظہار کیا اور آمدہ بجٹ کے حوالے سے اپنی آراء پیش کیں۔پنجاب کے وزیر مواصلات و تعمیرات صہیب احمد ملک نے کہا کہ کسی بھی خطے اور قوم کی ترقی اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے بنیادی ڈھانچہ اہم ہے ۔ایس ڈی پی آئی کے سربراہ ڈاکٹر عابدقیوم سلہری نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی پاکستان کا سب سے پرانا اورآزاد تھنک ٹینک ہے صوبائی سیکرٹری صنعت و تجارت ا ور ہنرمند ترقی احسن بھٹہ نے کہا کہ برآمد کنندگان کی ایف بی آر سے متعلق شکایات کا ازالا کیا جانا چاہئے۔ ممبر ٹریبونل اے ٹی آئی آر طارق چوہدری نے کہا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود خدمات اور اشیاء پر ٹیکسوں میں ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ ۔ایچ ایس وائی کے چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نعیم اختر شیخ نے کہا کہ ٹیکس ریٹرن کے عمل کو بہتر بنانے، اس کا مقامی اور قومی زبانوں میں ترجمہ اور ایف بی آر کے انٹرنل آڈٹ سیکشن کو بہتر بنایا جائے۔ ڈائریکٹر فوڈ بیوریجز سعید عمر نے کہا کہ پاکستان میں بالواسطہ ٹیکس براہ راست سے کہیں زیادہ ہیں جنہیں کم کرنے کی ضرورت ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں بہتری کیلئے یکساں سیلز ٹیکس سلیب کا نظام نافذ کیا جانا چاہئے۔ ورکشاپ میں کوکا کولا انڈسٹری کی سینئر ڈائریکٹر پبلک افیئرز عائشہ سروری ، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے ممبر کامران سعید ،گارمنٹس انڈسٹری ایسوسی ایشن کے چیئرمین مبشر نصیر بٹ ، سپورٹس گڈز ایسوسی ایشن کے حسنین چیمہ ،مشروبات کی صنعت سے تعلق رکھنے والے سید خرم شاہ ،فٹ ویئر انڈسٹری کے تعل احمد فواد ،سرجیکل کی صنعت کے نمائندے محمدیوسف نے بھی اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔
معیشت کو دستاویزی بنا کر ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے،ماہرین
Apr 28, 2024