پنجاب حکومت گندم خریداری پرکوئی فیصلہ نہ کرسکی، کسانوں نے کل تک کی ڈیڈ لائن دیدی

Apr 28, 2024 | 13:21

 پنجاب حکومت  گندم کی خریداری پر اب تک کوئی فیصلہ نہ کر سکی جب کہ کسانوں نے حکومت کو فیصلے کیلئے کل تک کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔ذرائع وزرت تجارت کے مطابق گندم خریداری پر آج وزراء کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا جس کے بعد کسانوں سے بات چیت کی جائے گی جبکہ کسانوں نے حکومت کو فیصلے کیلئے کل تک کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ رہنما کسان بچاؤ تنظیم سلطان جاوید کا کہنا ہے کہ ہم مزید لائحہ عمل کا اعلان کل کریں گے۔ان کا کہنا تھا وزیراعظم کی طرف سے پاسکو ہدف بڑھانے کا خیرمقدم کرتے ہیں اور امید ہے کہ پنجاب حکومت بھی اسی طرز کا اعلان جلد کرےگی۔کسان رہنما نے کہا کہ کسانوں سے گندم نہ خریدی  گئی تو اگلی فصل کی بوائی بھی متاثرہوگی، گندم درآمد کرنے والوں کے نام سامنے لائے جائیں اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔دوسری جانب ملتان اور مظفر گڑھ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے گندم خریداری شروع  نا ہونے پر کسان مشکلات کا شکار ہیں جب کہ بہاولنگر میں وفاقی حکومت کی جانب سے پاسکو کے ذریعے گندم کی خریداری جاری ہے۔ ملتان میں پنجاب حکومت اور نا ہی وفاق کے پاسکو  کے ذریعے گندم خریدنے کےاعلان پر خریداری کا آغاز ہو سکا، گندم کی سرکاری سطح پر خریداری نا ہونے کے باعث کسان پریشان ہیں اور کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ وہ گندم کھیتوں اور شہروں میں سڑک کنارے رکھ کربیچنے پر مجبور ہیں۔مظفرگڑھ میں بھی کسان حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری شروع نا ہونے پر پریشان ہیں اور کسانوں کا کہنا ہے کہ ضلع مظفرگڑھ اورکوٹ ادو میں اس سال 6 لاکھ 85 ہزار ایکڑ رقبے پر گندم کاشت کی گئی تھی مگر ضلع مظفرگڑھ میں گندم خریداری کیلئے بنائے گئے17مراکز  پر باردانہ دستیاب نہیں اور نہ ہی خریداری کی جا رہی ہے۔بہاولنگر میں وفاقی حکومت کی جانب سے پاسکو کے ذریعے گندم کی خریداری جاری ہے مگر مقررکردہ سرکاری قیمت 3900 پرگندم بیچنے کیلئے کسانوں کوبار دانہ ملنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور کسان باردانہ نہ ملنےسے سستےداموں گندم فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔پنجاب کے کسانوں کا مطالبہ ہے کہ  حکومت صوبائی سطح پر گندم خریداری جلد شروع کرےاورکسانوں کا استحصال بند کرے۔

مزیدخبریں