مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے تسلط کے خلاف احتجاج کرنیوالے مظاہرین پر پولیس کے وحشیانہ تشدد سے ایک صحافی سمیت سولہ افراد زخمی ہو گئے۔  

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سرینگرکےعلاقوں سبزی منڈی ،جناب صاحب صورہ اور نوہٹہ کے علاوہ سوپور اور ٹنگھرگ میں بھی کشمیریوں نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف مظاہرے کئے اس دوران مظاہرین کی پولیس کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں ایک صحافی سمیت سولہ افراد زخمی ہوگئے ۔ سری نگرمیں نکالی جانیوالی ریلی میں کشمیریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ،اس موقع ریلی کے شرکاء نے بھارت مخالف اوراپنی آزادی کے حق میں نعرے بازی کی ۔ ریلی سے جے کے ایل ایف کے رہنما محمد یاسین ملک نے خطاب کیا ۔انھوں نے بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام پر مظالم انہیں اپنے حق کے حصول سے نہیں روک سکتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ کرفیو کے باعث وادی میں تعلیم اورمعیشت بری طرح متاثرہورہی ہے ۔ کرفیو کے باوجود کشمیری احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔  

ای پیپر دی نیشن