قصورمیں گنڈا سنگھ والا کے مقام پردریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہوگئی ، ایک درجن سے زائد دیہات متاثر اورساڑھے تین ہزار ایکڑ رقبہ پرکھڑی فصلیں مکمل طور پرزیرآب آگئیں ۔

دریائے ستلج میں تیسرے روز بھی ضلع قصورکی حدود میں پانی کی سطح اٹھارہ فٹ جبکہ گنڈاسنگھ والا کے مقام پر  بہاؤ ساٹھ ہزارکیوسک ہے ۔ ڈی سی او قصور ملک جہاں زیب اعوان کے مطابق دریائے ستلج میں پانی کی سطح بتدریج کم ہورہی ہے تاہم زیرآب آنیوالے دیہات اوربستیوں کے مکینوں کو محفوظ مقامات پرمنتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلوارپوسٹ اورشیخ پورہ میں ریلیف کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں ۔ متاثرہ دیہاتوں میں چندا سنگھ والا ، بھکی ونڈ ، کسوکی ، پتن چوکی ، کالو واڑہ ، فتنی والا ، ماہی والا ، بستی بنگلہ دیش ، بستی ابراہیم آباد شامل ہیں جبکہ وہاں تین ہزارایکڑرقبے پرکھڑی فصلیں  مسلسل زیرآب ہیں ۔ ادھر ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کناروں سے باہرنکلنا شروع ہوگیا ہے اور دریا کی سطح میں ملسل اضافہ ہورہا ہے ۔ ممکنہ سیلاب کے باعث دریا کے ڈاؤن سٹریم کے آٹھ دیہات متاثرہونے کا خدشہ ہے ۔ دوسری جانب فلڈ وارننگ سنٹر کے مطابق دریائے راوی میں سیلاب کا فی الحال کوئی خطرہ نہیں ، جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ سترہ ہزار کیوسک رہ گیا ہے جس سے کسی آبادی کے زیرآب آنے کا خطرہ نہیں تاہم دریا کے معاون نالوں میں طغیانی کی صورتحال برقرارہے ۔

ای پیپر دی نیشن