بیجنگ+ نئی دہلی (اے ایف پی) چین نے بھارت کے ناردرن ایریا زون کے فوجی کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بی ایس جسوال کو یہ کہتے ہوئے ویزا دینے سے انکار کردیا ہے کہ ان کی کمان میں جموں و کشمیر کا علاقہ بھی ہے جسے چین متنازعہ سمجھتا ہے لہٰذا دورہ چین کیلئے انہیں ویزا جاری نہیں کیا جاسکتا۔ ناردرن ایریا کمان کے سربراہ جنرل جسوال اسی ماہ دونوں ملکوں میں فوجی وفود کے تبادلوں کے سلسلے میں اعلیٰ سطح کا وفد لیکر چین جانیوالے تھے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا میں شائع ہونیوالی ایک رپورٹ کے مطابق جنرل جسوال کو ویزا نہ دینے پر بھارت نے چین سے شدید احتجاج کیا ہے اور چین کے ساتھ تمام دفاعی وفود کے تبادلے منسوخ کردئیے ہیں اور دو چینی دفاعی عہدیداروں کو بھارت آنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ اس طرح اس معاملے پر دونوں ملکوں کے تعلقات میں شدید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسے چین کے رویہ پر گہری تشویش اور اس معاملہ پر وہ بیجنگ سے بات چیت کررہا ہے۔ بیجنگ نے مقبوضہ اور آزاد کشمیر کیلئے ویزوں کے اجراءمیں الگ الگ پالیسی اپنا رکھی ہے۔ واضح رہے کہ چین ماضی میں بھی مقبوضہ کشمیر اور اروناچل پردیش رہنے والوں کو ویزا دینے سے انکار کرتا رہا ہے۔ چین کا دعویٰ ہے کہ اروناچل کا علاقہ اسکا ہے جس پر بھارت نے قبضہ کررکھا ہے۔دریں اثنا بھارت نے چین کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے لیفٹیننٹ جنرل جسوال کو ویزہ نہ دینے پر احتجاج کیا۔ آن لائن کے مطابق بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے بھارتی جرنیل کو ویزہ نہ دینے کے باوجود چین سے دفاعی تعلقات منقطع کرنے کے امکان کو مسترد کردیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ دفاعی تعلقات منقطع کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہمارے چین کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں تاہم ہو سکتا ہے کہ بعض اوقات ان میں کچھ مسائل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ شارٹ ٹرم مسائل بھارت کے چین کے ساتھ عام طور پر تعلقات کی سوچ متاثر نہیں ہوسکتی۔
چین/ ویزا