اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ عدلیہ بحالی اور وکلا کی جدوجہد سے فوجی مہم جوئی کے دروازے ہمیشہ کے لئے بند ہو گئے۔ سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عدلیہ بحالی کے لئے نیویارک بار کا کردار قابل تحسین ہے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے سابق امریکی اٹارنی جنرل رمزے کلارک نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو معاملات عدالت میں زیرسماعت ہیں ان پر ججز سے بات نہیں کی جا سکتی اس لیے انہوں نے ڈاکٹر عافیہ پرچیف جسٹس سے کوئی بات نہیں کی۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان کی گلیوں سے اغوا کر کے امریکہ پہنچایا گیا جو بہت ناانصافی ہے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس اتنے معاملات پر سوموٹو نوٹس لیتے ہیں اس لیے وہ بھی چیف جسٹس سے اپیل کرتی ہیں کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے معاملے پر بھی سوموٹو نوٹس لیں جو قوم کی بیٹی ہیں۔ انسانی حقوق تنظیم کے رہنما اقبال حیدر نے کہا کہ رمزے کلارک ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر خود پاکستان آئے ہیں اور آواز بلند کی ہے وہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر عافیہ کےساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ کل صدر مملکت اور وزیر داخلہ رحمان ملک سے بھی ملاقات کریں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے امریکی حکومت پر دباو¿ ڈالیں۔
عدلیہ بحالی کی جدوجہد سے فوجی مہم جوئی کے دروازے ہمیشہ کے لئے بند ہو گئے : چیف جسٹس
Aug 28, 2012