”شرمناک کا لفظ عدلیہ نہیں ریٹرننگ افسروں کیلئے ادا کیا“ توہین عدالت کیس میں عمران کا جواب

اسلام آباد ( وقائع نگار + بی بی سی ڈاٹ کام) توہین عدالت کیس میں عمران خان کے وکیل حامد خان نے عمران خان کا تحریری جواب جمع کرا دیا۔ جواب میں کہا ہے کہ توہین عدالت نہیں کی نہ ہی کسی جج کے خلاف نفرت پھیلائی ہے کسی کو تضحیک کا نشانہ نہیں بنایا۔ عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کے لئے میری جدوجہد کو مدنظر رکھا جائے۔ شرمناک کے لفظ کو غیر متوقع کے معنی کے طور پر لیا جائے۔ ریٹرننگ اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران پر تنقید ان کے انتظامی فرائض سے متعلق کی۔ ڈی آر اوز اور ریٹرننگ افسر پر تبصرہ و توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا۔ عدلیہ کی کارکردگی پر فیئر کمنٹس بھی توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ توہین عدالت کا نوٹس خارج کیا جائے۔ ریاض کیانی الیکشن کمشن کے ممبر کے بجائے مسلم لیگ (ن) کے نمائندے بنے ہوئے تھے، جسٹس ریاض کیانی پنجاب میں دھاندلی سے آگاہ ہیں۔ جسٹس ریاض کیانی نے دھاندلی روکنے کے اقدامات نہیں کئے۔ الیکشن کمشن کے ارکان بھی متعصب تھے۔ بی بی سی کے مطابق عمران خان نے جواب میں اپنے بیان پر عدالت سے غیر مشروط معافی نہیں مانگی بلکہ انہوں نے اپنے 26 جولائی کے بیان کا دفاع کیا ہے۔ حامد خان کی طرف سے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ 11 مئی کو ہونے والے انتخابات رات کے اندھیرے میں چرائے گئے اور اس میں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران اور الیکشن کمشن کی ناک کے نیچے یہ کام ہوتا رہا لیکن انہوں نے اس انتخابی دھاندلی کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔ عمران خان کے جواب میں میاں نوازشریف کی 11 مئی کی ر ات کو کی جانے والی تقریر کا بھی حوالہ دیا گیا جس میں میاں نوازشریف کا کہنا تھا کہ ان کی اطلاع کے مطابق مسلم لیگ (ن) جیت رہی ہے جبکہ اس وقت تک صرف پندرہ فیصد پولنگ سٹیشنوں کا نتیجہ آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس تقریر کا مقصد متعلقہ حکام کو یہ واضح پیغام دینا تھا کہ نواز لیگ کو جتوایا جائے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر اور کمشن کے ارکان اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ شرمناک کا لفظ عدلیہ کے لئے نہیں بلکہ ریٹرننگ افسران کے لئے ادا کیا تھا۔ دوسری طرف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکن بنچ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے کی آج سماعت کرے گا۔علاوہ ازیں وکلاءنے عمران ان کو آج سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا مشورہ دیا ہے۔ عمران خان آج صبح 9بجے کورٹ میں پیش ہوں گے۔ وکلا نے مشورہ دیا ہے کہ عمران خان کے خود عدالت میں پیش ہونے سے عدلیہ کا وقار بڑھے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن