اسلام آباد (ثناءنیوز) وفاقی حکومت کی جانب سے نئی قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ تیاری کے آخری مراحل میں پہنچ گیا ہے اور اسے جلد تیار کر لیا جائیگا۔ نئی پالیسی کے مسودے کو آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کیا جائیگا۔ نئی پالیسی کے تحت انسداد دہشت گردی فورس بنائی جائے گی، نئی پالیسی میں طالبا ن کے ساتھ مذاکرات کے آپشن کو کھلا رکھا جائے گا نجی ٹی وی کے مطابق نئی قومی سلامتی پالیسی کے تحت انسداد دہشت گردی عدالت قائم کی جائے گی جو وفاقی سطح پر کام کرے گی جبکہ انٹیلی جنس سیکرٹریٹ قائم کیا جائے گا جس میں آئی ایس آئی ، آئی بی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے شامل ہوں گے اس سیکرٹریٹ میں تمام خفیہ اداروں کی معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ طالبان سے مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا جائے گا اور جو لوگ ہتھیار پھینکنے پر راضی نہیں ہوں گے ان کے خلاف طاقت کے استعمال کا آپشن بھی کھلا رکھا جائے گا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی تربیت کے لئے دوست ممالک سے مدد لی جائے گی،دہشتگردی کے کنٹرول کیلئے انسداد دہشت گردی فورس بنائی جائے گی ابتدائی طور پر وفاق کی سطح پر 2000 اہلکار بھرتی کئے جائیں گے بعد میں صوبوں کی سطح پر بھی یہ فورس بنائی جائے گی۔