کراچی (سٹاف رپورٹر+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما زاہد خان نے کہا ہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کراچی میں فوج طلب کرنے کا مطلب سندھ حکومت کی ناکامی کا واضح اظہار ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کراچی میں فوج بلانے کی حمایت نہیں کرے گی۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا متحدہ گزشتہ تین عشروں سے حکومت میں شامل رہی ہے۔ کراچی میں امن کی ذمہ داری سب سے زیادہ ایم کیو ایم پر عائد ہوتی ہے۔ الطاف کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ایسے بیانات کو عوامی مینڈیٹ کی توہین سمجھتے ہیں۔ اے پی اے کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ گہری سازش ہے، رینجرز اور پولیس کارروائی کررہے ہیں، فوج کی ضرورت نہیں۔ شرجیل میمن نے کہا ماضی میں جب دیگر جماعتیں فوج کا مطالبہ کرتی تھیں تو ایم کیو امی انکار کرتی تھی فوج بلانے سے عارضی طور پر معاملہ حل ہو جاتا ہے، دیرپا نتائج نہیں نکلتے۔ ادھر متحدہ کے رہنما اور سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے قیام امن کے لیے فوج بلانا غیر آئینی نہیں۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن سے سوال کیا ہے کراچی یا ملک کے کسی بھی حصہ میں امن کے قیام کا مطالبہ آخر کس طرح غیرجمہوری قراردیاجاسکتا ہے ؟ کیا اپنے گزشتہ دورحکومت میں پی پی پی نے قبائلی علاقوں میں فوج کو فٹ بال میچز کھیلنے کیلئے طلب کیا تھا؟کیا سوات میں ہونے والا آپریشن فوج نے نہیں کیا تھا؟ صوبائی حکومت لیاری میں امن وامان بحال کرنے میں ناکام ہوچکی ہے تو عوام ان کی فوج سے مدد نہیں مانگیں گے تو کیا نیٹو افواج سے مدد مانگیں گے ؟۔ پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کی مخالفت کر دی۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا فوج بلانے کا مطالبہ غیر آئینی ہے، ملک کے حالات جمہوری قوتیں ہی ٹھیک کر سکتی ہیں، فوجی آپریشن سے کراچی کے حالات مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔ پہلے ہی بلوچستان میں فوجی آپریشن سے بلوچستان کے حالات سنبھل نہیں پا رہے کراچی میں ایسا آپریشن کیا گیا تو کراچی کے حالات بھی بلوچستان کی طرح خراب ہونے کا اندیشہ ہے، فوج بلانے کا مطالبہ کرنے والی جماعتیں پہلے اپنی صفوں کو قتل اور دیگر جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث افراد سے پاک کریں۔ ان کی جانب سے یہ مطالبہ ان کے ٹویٹر پر سامنے آیا ہے۔ آئی این پی کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کراچی میں امن و امان کے قیام کیلئے فوج طلب کرنے کا الطاف حسین کا مطالبہ بلاوجہ نہیں‘ اس کے پس منظر پر غور کی ضرورت ہے۔ صرف کراچی میں ہی کیوں کوئٹہ اور پنجاب میں فوج کیوں نہ بلائی جائے وہاں پر بھی حالات خراب ہیں۔ پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا گزشتہ پانچ سال کے دوران پی پی پی نے جو کچھ بھی کیا مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر کیا لٰہذا ذمہ داری دونوں جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔ لاڑکانہ سے پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سابق صوبائی وزیر ایاز سومرو نے کہا ہے کراچی میں فوج کا مطالبہ عوام کے ٹھکرائے ہوئے سیاستدان کر رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاﺅس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا فوج کا کام ملکی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے جبکہ امن و امان کی ذمہ داری پولیس کی ہے۔
فوج بلانے کی حمایت نہیں کرینگے: اے این پی، سازش ہے: شرجیل میمن، بلاول کی بھی مخالفت
Aug 28, 2013