کراچی (سٹاف رپورٹر) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ایل این جی ٹرمینل پاکستان کو گیس فراہم کرنیوالا سب سے بڑا ذریعہ ہے لیکن ماضی میں ایل این جی پاکستان لانے کی تمام سرکاری کوششیں ناکام رہیں۔ ایل این جی ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ایل این جی ٹرمنل کو 330 دن کی ریکارڈ مدت میں تعمیر کیا گیا، ایل این جی کی بولی کا عمل مکمل شفاف رہا 2 پارٹیوں نے ایل این جی لانے کی بولی جمع کرائی تھی ٹھیکہ دینے کے 14 ماہ کے اندر ایل این جی پرکام بھی شروع کردیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک ایل این جی کے 100 جہاز یہاں آچکے ہیں اور ہم پہلے فرٹیلائزر درآمد کرتے تھے اب لاکھوں ٹن فرٹیلائزر برآمد کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ پاکستان کی 50 فیصد انرجی کی ضروریات ایل این جی پر منحصر ہیں پاکستان کی 6000 ملین کیوبک فٹ یومیہ ضرورت ہے جب کہ نیچرل گیس کی یومیہ سپلائی 4000 ملین کیوبک فٹ ہے، یہ ٹرمینل پاکستان کی انرجی کی ضروریات پوری کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ایل این جی ٹرمنل پاکستان اور دنیا کا واحد ٹرمینل ہے جو محدود اور برق رفتاری کی مدت میں تیار اور آپریشنل کیا گیا ہے اور اس میں پورٹ قاسم ٹرمنل کے لئے پبلک فنڈز استعمال نہیں کئے گئے اور نا ہی کسی قسم کی خودمختاری دی گئی ہے ٹرمنل کے لئے پیپرا رولز کی پابندی کی گئی ہے۔ دی نیشن کے مطابق وزیراعظمنے کہا ایل این جی توانائی بحران کا واحد حل ہے۔ حکومت کا ویژن یہ ہے کہ ایل این جی کی کوئی بھی مقدار ، کسی بھی صارف کو ملک کے کسی بھی کونے میں مہیا کی جائے اور2019 تک فرنس آئل سے چلنے والے تمام توانائی پلانٹس کو ایل این جی پر منتقل کرنا ہے ، نجی شعبہ ایل این جی کی خریداری اور ٹرمینل بنانے کا کام کرتا ہے تو حکومت اس عمل سے باہر ہوگی اور حکومت اسی وقت اس معاملہ میں شامل ہو گی جب نجی شعبہ اس میں ناکام ہو جائے گا۔ وزیراعظم نے این ایل جی درآمد کو پاکستان کے لئے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کے لئے 50فیصد گیس کی سپلائی لازمی ہوگی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے فیصلہ کیا تھا کہ منصوبوں کے سنگ بنیاد کی بجائے ان کی تکمیل کی طرف توجہ مرکوز کی جائے گی،طویل تکمیل طلب لواری ٹنل منصوبے کی تکمیل اس کی واضح مثال ہے۔ سی پیک منصوبے ملک کی ترقی کیلئے انتہائی اہم ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شاہراہوں اور توانائی کے منصوبوں سمیت بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں ، تاجر برادری کو سی پیک منصوبوں سے بھر پور استفادہ حاصل کرنا چاہیے ، تاجر برادری کی رہنمائی اور تجاویز کا خیرمقدم کریں گے۔ صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل فراہمی جارہی رہے گی۔ اے این این کے مطابق ایک انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیںسیاسی ہے، ٹرمپ کی نئی حکمت عملی کا حال انکے پیشروﺅں کے ناکام منصوبوں جیسا ہی ہوگا، کسی کو افغان جنگ پاکستان کی سرزمین پر لڑنے کی اجازت نہیں دینگے، افغان حکومت کو ہماری ضرورت پڑی تودہشت گردی کیخلاف ہمارا غیر مشروط تعاون دستیاب ہے، جنگ سے تباہ حال ہمسایہ ملک کی معاشی ترقی کیلئے بھارت سمیت ہر ایک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہیں۔ امریکی صحافتی ادارے”بلوم برگ“ کے مطابق دورہ کراچی کے دوران ایک انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ افغانستان کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکمت عملی کا حال ان کے پیشروﺅں کے منصوبوں جیسا ہی ہوگا جو ناکام ثابت ہوئے ہیں۔
ایل این جی وزیراعظم
ٹرمپ کی افغانستان میں فوجی قوت بڑھانے کی پالیسی ناکام ہو گی : شاہد خاقان
Aug 28, 2017