نئی دہلی/پونے (اے این این + بی بی سی) بھارت کے آرمی چیف جنرل بپن راوت نے پاک چین اقتصادی راہداری پر ایک بار پھر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین کی جانب سے آزاد کشمیر سے سی پیک گزارنا بھی بھارت کی خود مختاری کےلئے چیلنج ہے، پاکستان نے ہمارے خلاف پراکسی وار چھیڑ رکھی ہے، جہادی تنظیموں کی مدد کرنے کے سنگین نتائج نکلیں گے، چین کے ساتھ تنازعہ اپنی جگہ تعلقات ختم نہیں ہونگے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق انہوں نے سکم، بھوٹان اور تبت سے متصل ڈوکلام پلیٹو پر جاری تنازع کے حوالے سے چین پر الزام لگاتے ہوئے کہا چین کے ساتھ تنازع تو ہوسکتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں بین الاقوامی تعلقات مکمل طور پر ختم ہو جائیں گے۔ پونے میں موجودہ جیو پولیٹیکل صورت حال میں 'بھارت کے چیلنجز' کے نام سے 'جنرل بی سی جوشی لیکچر' پروگرام سے خطاب کے دوران جنرل راوت نے کہا کہ چین انڈیا کے ساتھ اپنی سرحد پر صورت حال کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہا ہے اور آج ڈوکلام میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا آنے والے دنوں میں ڈوکلام جیسے واقعات میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا علاقے کی سلامتی کی صورتحال میں چین مسلسل اپنا دبدبہ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ پڑوس کے ممالک میں خاص کر پاکستان، مالدیپ اور میانمار میں چین دفاع اور معاشی شراکت داری بڑھا رہا ہے۔ اپنے خطاب میں جنرل راوت نے مقبوضہ کشمیر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس خطے میں پاکستان نے پراکسی جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ جہادی تنظیموں پر پاکستان کا اعتماد اور انہیں مسلسل دی جانے والی مدد کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ اس کا خطرہ صرف ہمیں ہی نہیں بلکہ چین سمیت جنوبی اور مشرقی ایشیا کے دوسرے ممالک کو بھی ہے۔
بھارتی آرمی چیف