لاہور(حافظ محمد عمران) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل اولمپئن شہباز احمد سینئر کا کہنا ہے کہ رولینٹ آلٹمینز کو عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ اور اولمپکس تک قومی ٹیم کے ساتھ رکھنا چاہتے ہیں۔ حکومت کے کیا پلانز ہیں اس بارے نہیں جانتا ذاتی حیثیت میں ہر وہ فیصلہ کرونگا جس سے قومی کھیل کا وقار بلند ہو۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے معاملات کا دارومدار حکومتی گرانٹ پر ہوتا ہے اسلیے حکومت کی سرپرستی اور تعاون کے بغیر کھیل کا فروغ ممکن نہیں ہے۔ ہمارے پاس پلانز ہیں اگر مناسب منصوبہ بندی کی جائے تو دو تین سال میں ہم واپس آ سکتے ہیں۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا چند ہفتے پہلے پلیئرز یومیہ الاونس کا مسئلہ سامنے آیا ایسے معاملات میں دباؤ پاکستان ہاکی فیڈریشن پر آ جاتا ہے حقیقت یہ ہے کہ ہاکی کیمپوں کے لیے مکمل سہولیات دستیاب نہیں ہیں اچھے ہوسٹلز، کھانا، جم سوئمنگ پول یہ ساری چیزیں ایک جگہ ملنا ناممکن ہے۔ بہتر ہے کہ ہاکی سنٹرز قائم کیے جائیں جہاں یہ تمام سہولیات موجود ہوں۔ قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی ایشین گیمز مین گولڈ میڈل جیتنے کے جذبے اور عزم کے ساتھ گئے ہیں۔ کھلاڑیوں کا اعتماد بلند ہے، انکی باڈی لینگوئج اور پیغامات سے محسوس ہو رہا ہے کہ وہ ایشین چیمپئن بننے کے جذبے سے سرشار ہیں۔ ہم نے گذشتہ چند ماہ میں لاکھوں روپے ٹیم کی بہترین تیاریوں پر خرچ کیے ہیں۔ چیمپئنز ٹرافی اس سے پہلے کے ایونٹس پر ہماری مکمل توجہ تھی ان اقدامات سے ایشین گیمز کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ہماری خواہش اور دعا تو یہی ہے کہ ایشین گیمز میں ٹیم چیمپئن بنے۔ ایونٹ کے آغاز میں اچھی پریکٹس ملی ہے۔
حکومتی تعاون کے بغیر ہاکی کا فروغ ممکن نہیں: شہباز سینئر
Aug 28, 2018