سرگودھا (نامہ نگار) گھریلو جھگڑے کا شاخسانہ، سرگودھا کے نواحی علاقہ سیال موڑ کی حدود میں بھائی نے طیش میں آکر حقیقی بھائی، بھابھی اور بھتیجے، بھتیجوں سمیت 7افراد کو انتہائی وحشیانہ انداز میں موت کے گھاٹ اتار کر خود کشی کرلی۔ ایک ہی خاندان کے 8افراد کی موت پر علاقہ میں سوگ اور خوف کا عالم ہے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق سرگودھا کے نواحی علاقہ سیال موڑ کی چک خانہ کالونی میں پٹھان فیملی کے نور دین المعروف فضل دین نے بھائی کے ساتھ جھگڑا کے بعد گذشتہ روز 30بور پستول سے فائرنگ کرکے حقیقی بھائی اکبر فضل اللہ، بھابھی شا بی بی، بھتیجوں قلام دین، جمال خان کو ان کی بیویوں شائستہ بی بی اور بورنگ بی بی کو اندھا دھند فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتار دیا اور بعد ازاں خود کو بھی گولی مار کر موت کو گلے لگا لیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی تھانہ لکسیاں پولیس سمیت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ فائرنگ سے ملزم نور دین کا بھتیجا ڈور خان بھی زخمی ہوا جو کہ جانبر نہ ہوسکا اور ہسپتال جاکر دم توڑ گیا۔ اس المناک واقعہ کی پس پردہ وجوہات کا علم نہ ہوسکا۔ تاہم پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نور دین ذہنی عدم توازن کا شکار تھا۔ مرنے والوں کی نعشوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سرگودھا منتقل کردیا گیا۔ ایک گھرانے کے 8افراد کی ایک ہی وقت پر ہونے والی اموات سے علاقہ میں خوف اور سوگ کی کیفیت پیدا ہوگئی۔ سرگودھا کے نواح میں وقوع پذیر ہونے والے اس المناک سانحہ پر وزیراعلیٰ پنجاب نے فوری نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ آر پی او فضال احمد کوثر نے خصوصی ٹیم تشکیل دی کر کارروائی شروع کردی۔ نور دین اور اکبر خان دو بھائیوں میں عرصہ دراز سے گھریلو رشتوں اور زمین کا تنازع چلا آ رہا تھا۔ سوموار اور منگل کی درمیانی شب تقریباً 3 بجے نور دین مسلح ہو کر اپنے بھائی اکبر خان کے گھر دیوار پھلانگ کر داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او تھانہ لکسیاں عبدالقیوم پولیس کی بھی نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے اور نعشوں کو تحویل میں لے کر دیہی مرکز صحت مڈھ رانجھا منتقل کر دیا۔ دونوں پارٹیوں کا تصادم بڑھنے کے خدشہ کے پیش نظر پولیس نے ڈی پی او آفس سے مدد طلب کر لی۔ فوری طور پر ڈی پی او سرگودھا حسن مشتاق سکھیرا بھی موقع پر پہنچ گئے اور انہوں نے اپنی زیر نگرانی نعشوں کو ورثا کے حوالے کیا۔ مرنے والوں کو ان کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ آئی جی پنجاب سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی اور تحقیقات کا حکم دیدیا۔ دوسری جانب قتل اور خودکشی سے قبل ملزم کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی جس میں اس نے پشتو زبان میں پیغام جاری کیا ہے۔ ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ مجھ سے نفرت کی جاتی تھی‘ کسی کو اتنی نفرت نہ ہو کہ دوسروں سے نفرت کرنے لگے۔ آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔