اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)ایوان بالا کی مجلس قائمہ برائے توانائی نے پاورپلانٹس کے عرصہ دراز سے خرابی پر براہمی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہمیں سستی بجلی کی ضرورت ہے اور پلانٹ خراب ہیں ،کمیٹی کواس کی پوری رپورٹ دی جائے کہ اب تک ان پلانٹ کی بندش سے کتنا نقصان ہواہے، وزارت توانائی پیڈوکے ساتھ تعاون کرے ،حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ کہا کہ پورے پاکستان میں 27 ہائیڈروپاور سٹیشن سے بجلی کی سپلائی ہورہی ہے 382 میگا واٹ کے 5پاور پلانٹ آئی پی پیز کے پاس ہیں باقی 22واپڈا کے پاس ہیں۔ گزشتہ روز سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا چیئرمین سینیٹر فدا محمد خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔اجلاس میں صرف ایک سینیٹر مولانافیض محمد نے شرکت کی ۔کمیٹی میں ملک میں ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹس کی تنصیب اس کی استعداد کار اور پیداہونے والی بجلی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ممبر پاور محمد ارشد نے کہا کہ پورے پاکستان میں 27 ہائیڈروپاور سٹیشن سے بجلی کی سپلائی ہورہی ہے 382 میگا واٹ کے 5پاور پلانٹ آئی پی پیز کے پاس ہیں باقی 22واپڈا کے پاس ہیں۔ کمیٹی کو بتایاگیاکہ تربیلہ پاور پلانٹ کی 3478میگاواٹ کی استعداد کار ہے جبکہ 3506میگا واٹ بجلی بن رہی ہے، غازی بروتھا کی استعداد کار 1450میگاواٹ ہے اور 1450ہی بن رہی ہے نیلم جہلم 969 میگاواٹ استعدادکارہے جبکہ اتنی ہی بجلی پیدا ہورہی ہے تربیلا فورکی استعدادکار1410میگاواٹ ہے اور اتنی ہی بجلی پیدا ہورہی ہے۔خان خواڑکی استعدادکار72میگاواٹ اور اتنی ہی بجلی پیداہورہی ہے الائی خواڑکی استعدادکار121میگاواٹ اور اتنی ہی بجلی پیداہورہی ہے دوبرخواڑ کی استعدادکار130میگاواٹ اور اتنی ہی بجلی پیداہورہی ہے۔منگلاکی استعدادکارایک ہزار میگاواٹ اور920 میگاواٹ بجلی پیداہورہی ہے۔ورسک کی استعدادکار243 میگاواٹ اور214 میگاواٹ بجلی پیداہورہی ہے۔چشمہ کی استعدادکار184 میگاواٹ اور90سے 120میگاواٹ بجلی پیداہورہی ہے جبکہ23میگاواٹ پیداواری صلاحیت والے دو یونٹس کی اورہالنگ ہورہی ہے جس کی وجہ سے بند ہیں۔گولن گول کی استعدادکار108میگاواٹ اور36 میگاواٹ بجلی پیداہوتی تھی مگر اب وہ بھی جولائی 2019میں سیلاب کے بعد بند ہے مزید ایک سے دو ہفتوں میں اس کاایک پلانٹ فعل ہوجائے گا۔
مجلس قائمہ کی پاورپلانٹس کے عرصہ دراز سے خرابی پر برہمی
Aug 28, 2019