لاہور+اسلا م آباد (اپنے نامہ نگار سے/ وقائع نگار خصوصی/ نوائے وقت رپورٹ) لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب کے گواہوں کو دوبارہ طلب کر لیا۔ شہباز شریف عدالت میں پیش ہوئے۔ حمزہ شہباز کو جیل سے لا کر پیش کیا گیا۔ عدالت سے استدعا کی کہ ملزموں کے سنیئر وکیل موجود نہیں ہیں‘ سماعت ملتوی کی جائے۔ جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کر دی۔کمرہ عدالت میں حمزہ شہباز نے اپنے والد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ شہباز شریف نے اپنے بیٹے حمزہ شہباز کو حوصلہ دیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی صحت پر حکومت سیاست کررہی ہے۔ حکومت نے ہی نواز شریف کو اجازت دیکر باہر بھیجا تھا۔ جبکہ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ نہ مجھ پر کرپشن ثابت ہوئی اور نہ نواز شریف پر۔ دوران سماعت کمرہ عدالت میں شہباز شریف نے کہا کہ فاضل جج صاحب میں نے اپنے دور میں قوم کے کروڑوں روپے بچائے ہیں، ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی اور خزانے سے تنخواہ بھی نہیں لی۔ میں پاکستان کے اندر اربوں روپے کی سرمایہ کاری لیکر آیا ہوں۔ جج صاحب میں اللہ اور اس کے رسول کی قسم کھاتا ہوں کبھی عوام کے پیسے کو نقصان نہیں پہنچایا۔ شہباز شریف نے کراچی سمیت دیگر علاقوں میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے پارٹی کو کراچی اور سیلاب سے متاثرہ دیگر علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں بھر پور حصہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ شہبا زشریف نے ہدایت کی کہ پارٹی کے منتخب نمائندے عہدیداران اور کارکنان متاثرین سیلاب کی مدد کیلئے انتظامیہ کے ساتھ ملکر کام کریں۔ وفاقی حکومت سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے اور متاثرین کی امداد و بحالی کے لئے صوبوں سے بھرپور تعاون کرے۔ فاضل جج نے کہا شہباز شریف صاحب قانون کے مطابق الزامات کا بغور جائزہ لیں گے۔ الزامات جھوٹے ہوئے تو آپ باعزت بری ہوں گے۔ پولیس نے لیگی کارکنوں کو احتساب عدالت میں داخلے سے روک دیا۔ لیگی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی اور دھکم پیل ہوئی۔