اسلام آباد(نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ نواز شریف کی بیماری پر ایسا ماحول بنایا گیا کہ نہیں بچیں گے۔ نواز شریف کو لندن میں سیاست کرتے دیکھ کر شرمندگی ہوئی ہے۔ نواز شریف کو این آر او نہیں دیا، نظرئیے پر کبھی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ میڈیکل بورڈ نہ کہتا کہ جان خطرے میں ہے تو کبھی اجازت نہ دیتا۔نواز شریف کو بیرون ملک بھیج کر غلطی کی۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں پاکستان گرے لسٹ میں شامل ہوا۔ایک بھارتی لابی پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کرتی ہے، بھارتی پائلٹ کی واپسی کا فیصلہ کیا تو فوج نے ساتھ دیا ۔ پاکستان بلیک لسٹ میں شامل ہوا تو عالمی پابندیاں لگیں گی۔ روپے کی قدر کم ہونے سے سب کچھ مہنگا ہو گا۔ اللہ کا شکر ہے اب پاکستان درست سمت میں جا رہا ہے۔ اپوزیشن نے مسئلہ کشمیر‘ این اے ٹی ایف معاملے پر بلیک میل کیا۔اپوزیشن کی تنقید کا مقصد اپنی چوری بچانا ہے۔ آئندہ ہفتے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا۔ اجلاس میں ایف اے ٹی ایف قانون پاس کرانے کی کوشش کریں گے۔ نواز شریف پیسہ چوری کر کے باہر لے گئے‘ ایک دستاویز نہیں۔ کیا عبدالعلیم کان اور سبطین خان کو میں نے جیل میں ڈلوایا ؟ عثمان بزدار کو جس کیس میں نیب نے بلایا مجھے تحفظات ہیں۔ حکومت کو ایک سال نہیں ہوا تو اپوزیشن کنٹینر پر چڑھ گئی تھی۔ دنیا ادھر کی ادھر ہو جائے جتنا مرضی بلیک میل کر لیں این آو او نہیں دوں گا۔ حکومت چلی جائے منظور ہے این آر او نہیں دوں گا۔ میں نے اللہ تعالیٰ کو بھی جواب دینا ہے۔ پرویز مشرف نے این آر او دے کر جرم کیا۔ پرویز مشرف نے کرسی بچانے کیلئے این آر او دیا۔ پرویز مشرف کے این آر او کی وجہ سے قرضوں میں 4گنا اضافہ ہوا۔ این آر او دیدوں تو 5سال آسانی سے پورے کر سکتا ہوں۔انکا احتساب ہو گا تو ملک آگے بڑھے گا۔ سب سے بڑا اثاثہ اوور سیز پاکستانیز ہیں۔ خیبر پی کے علاوہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں ہوئے شہباز شریف نے پنجاب کا آدھا بجٹ لاہور پر خرچ کیا۔کراچی بالکل کھنڈر بن چکا ہے۔ کراچی اور لاہور میں میٹروپولیٹن سسٹم لانا ہو گا۔ سندھ کے مسائل کا حل اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنا ہے۔ مقروض ملک میں مشکلات تو ہوں گی پی آئی اے پر 400ارب روپے کا قرضہ ہے‘ قرضوں کی قسطوں کی وجہ سے ہم پھنس جاتے ہیں۔ بجلی کی پیداواری لاگت 17روپے ہے14 روپے میں دیتے ہیں‘ بجلی کے معاہدے سابق حکومتوں نے کیے‘ پھنس ہم گئے۔
اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مشکل حالات میں کراچی کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، کراچی کے عوام کو درپیش مسائل کے مستقل حل کیلئے جلد منصوبہ کا اعلان کریں گے۔ جمعرات کو سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ بحالی اور امدادی سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں، چیئرمین این ڈی ایم اے اور گورنر سے مسلسل رابطے میں ہوں، متاثرین کو کھانا، چھت اور طبی سہولتوں کی فراہمی کا بھی حکم دیا ہے۔ وزیراعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ شہریوں کی بنیادی ضروریات کی بحالی کو ہنگامی بنیادوں پر یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم عمران خان سے پاکستان علما کونسل کے چیئرمین علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے ملاقات کی۔ یہ بات جمعرات کو وزیراعظم آ فس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان میں بتائی گئی۔دریں اثناء وزیرِ اعظم عمران خان نے ہاوسنگ اور تعمیرات کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعمیرات کے شعبے کا فروغ ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے لہذا اس شعبے کا فروغ اور اس شعبے سے منسلک سرمایہ کاروں، بلڈرز اور ڈویلپرز کے لئے آسانیاں فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزیرِ اعظم نے تمام چیف سیکرٹری صاحبان کو ہدایت کی کہ تعمیرات کے حوالے سے تا حال زیر غور درخواستوں کی منظوریوں کے عمل کو تیز کیا جائے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مقررہ مدت میں تمام درخواستوں پر فیصلے مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بات نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو جمعرات کو ان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزیر برائے اطلاعات سینٹر شبلی فراز، معاونین خصوصی ملک امین اسلم، لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، گورنر سٹیٹ بنک، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹنٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان و دیگر افسران موجود۔ چیف سیکرٹری صاحبان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ پارک انکلیو تھری منصوبے اور بلیو ایریا میں کمرشل پلاٹس کی نیلامی میں پیش رفت اور سی ڈی اے کی مکمل آٹومیشن پر بریفنگ دی۔اسلام آباد چیمبر کے نمائندے کو ڈیزائن وٹنگ کمیٹی میں شامل کر دیا گیا ہے۔ ای الیون کے مسائل کو حل کر دیا گیا ہے۔ وسط جون سے اب تک رہائشی اور کمرشل منصوبوں کی 578درخواستوں میں سے 429 کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ بقیہ پر کام جاری ہے۔ چئیرمین سی ڈی اے نے بتایا کہ ان منصوبوں کی وجہ سے پندرہ سے بیس ہزار نوکریوں کے موقع پیدا ہوں گے۔ بلیو ایریا میں کمرشل پلاٹوں کی نیلامی 22،21 اور 23 ستمبر کو ہوگی۔علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان کہا ہے کہ ملک کے نوجوانوں میں آئی ٹی کے شعبے میں بے انتہا صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبے کے فروغ سے نہ صرف نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کو برؤے کار لانے میں مدد ملے گی اور نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ اس سے ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ آئی ٹی شعبے کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ وزیرِ اعظم نے چئیرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ آئی ٹی سیکٹر سے وابستہ کمپنیوں کو ٹیکس کے حوالے سے درپیش مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر جائزہ لیکر ان کیحل کو یقینی بنایا جائے۔بڑے شہروں میں آئی ٹی کلسٹرز بنانے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے متعلقین کو ہدایت کی کہ اس تجویز کو حتمی شکل دی جائے انہوں نے یہ بات ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو جمعرات کو ان کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق، وزیر اطلاعات سینٹر شبلی فراز، وزیرِ صنعت محمد حماد اظہر، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، ڈاکٹر عشرت حسین، عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، وفاقی سیکرٹری صاحبان، چئیرمین ایف بی آر، گورنر سٹیٹ بنک اور آئی ٹی سیکٹر سے تعلق رکھنے والی مختلف کمپنیوں کے نمائندگان نے شرکت کی وزیرِ اعظم کو آئی ٹی سیکٹر کا ملکی معیشت میں کردار، شعبے میں ملکی برآمدات، اور شعبے کے فروغ کے حوالے سے درپیش رکاوٹوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔