نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری

 محمدریاض اختر
محرم امن محبت اور احترام کا مہینہ ہے یہ ماہ جہاں صبروشکر کا پیغام لئے ہوئے ہے۔ ظلم کے خلاف ڈٹ جانا بھی درس کربلا ہے
٭… پیر علی رضا بخاری ایم ایل اے ، سجادہ نشین بساہاں شریف آزاد کشمیر ۔۔لائوڈ سپیکر کے جائز استعمال کو یقینی بنا یا جائے ، محرم الحرام کے دوران امن و امان بر قرار رکھنے کیلیے حکومت سے بھر پور تعاون کیا جائے گا ۔شرپسندوں پر نظر رکھی جائے گی ۔مساجدکمیٹیوں کو فعال رکھا جائے گا ،اور ان کے ممبران پولیس فورس کے ہمراہ ڈیوٹی انجام دیں گے  اور یوم عاشور کسی اجنبی شخص کو مسجد یا بارگاہ میں ٹھرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔ حُب حسینؓ تمام مکاتب فکر کی مشترکہ میراث ہے ۔ تمام مکاتب فکر کے علماء و ذاکرین ایک دوسرے کے عقائد کا احترام کریں ۔ منبر و محراب سے امن کی خوشبو کو عام کریں 
٭…علامہ پیر اظہار بخاری‘ چیئرمین امن کمیٹی راولپنڈی ۔۔۔ہماری خواہش ہے کہ اتحاد اور یکجہتی کی فضا ء صرف ایک ماہ کے لیے نہیں اس کے اثرات پورے سال تک پھیلے ہوں تب جاکر ہم اسوہ حسینی پر عمل کرنے کے دعویدار بن سکتے ہیں۔ محرم الحرام کی تقریبات کی نسبت نواسہ رسول ؐسے ہے ۔ ذکر حُسین ؓ وہ خزانہ ، جس سے جنت ملتی ہے ۔ دشت کربلا میں حُسین ؓ نے سر کٹوا کر ختم نبوت کا جھنڈا بلند کر دیا ۔حُسینؓ  بقی وفا، اور اتحاد کے علمبردار تھے۔ہر شخص کو حکم دیا ، گناہ کے قریب نہ جانا ، گناہ کو حکم دیا حُسین ؐ کے قریب نہ جانا۔نبی ؐ نے دین بنایا ۔ حُسینؓ نے دین بچایا ۔ سبط نبی ؐنہ کٹتا،تو شمع حق ہمیشہ کیلیے بجھ جاتی۔ حُسین ؓ 72 افراد لے کر ظالم کے خلاف میدان کر بلا میں آئے ۔65 اسلامی ممالک ظالم کے خلاف صرف احتجاج کے محتاج بنے بیٹھے ہیں ۔حُسین دشت کر بلا کا کھلتا ہوا گُلاب ہے ،جس کی خُوشبو ہمیشہ مہکتی رہے گی ۔
٭ڈاکٹر ظفر اقبال جلالی ، منتظم اعلیٰ جامعہ اسلام آباد۔۔۔۔امام حُسینؓ نے ناموس رسالتؐ کی حفاظت میں شہادت کا رتبہ حاصل کیا ۔لیکن شریعت کا مذاق اُڑانے والے کے ہاتھ میں بیعت نہیں کی ۔مظلوم کشمیریوں کا لہو بہانے والے زندہ ہے  امام حُسین ؓ نے جان دے کر بتا دیا  کہ جہاد ظالموں کے خلاف ہو تا ہے ۔جہاد کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانے کیلیے نبی پاک ؐ کا مشن حُسین ؓ کا مطالعہ کر نا ہو گا ۔نبی پاک ؐ کے دشمنوں کا گھمنڈ خاک میں ملانے کیلیے امت مسلمہ کا ہر فرد پرچم شبیری اُٹھا کر عزم حُسینی ؓسے لیس ہو جائے۔٭… مفتی پیر محمد ریاض الدین چشتی ، سجادہ نشین مٹھیال شریف۔۔۔۔۔ حضرت امام  حُسین ؓ کا کردار رہتی دنیا تک اسلام کی روشن خیالی کا درس دیتا رہیگا۔محر م الحرام کے دوران علماء کرام کاحسب سابق تعاون چاھیے ۔ان کے تعاون کے بغیر حکومت امن قائم نہیں کر سکتی ۔وہ اپنے خطبات میں پیروں کاروں کو محبت ، اخوت یگانگت ،بر داشت اور تحمل کا درس دیں ۔تاکہ امن بر قرار رکھا جا سکے ٭…  چوہدر امجد زیب، صدر اپسماء ۔۔۔۔۔۔اسلام دشمن قوتیں اپنے مذموم مقا صد کے لیے مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر انہیں کمزور کرنا چاھتے ہیں ۔ لہذا حُسین ؓ سے  پیار کرنے والے دشمنوں کے عزائم خاک میں ملادیںُ۔ امام حسین ؓ کا کردار رہتی دنیا تک اسلام کی روشن خیالی کا درس دیتا رہے گا ۔آپ ؓ نے جان دے کر بتا دیاجہاد  کافروں کے خلاف ہوتا ہے میدان منی سے میدان کر بلا تک کا راستہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔کامیابی صرف حُسینتؓ کا مقدر ہے ۔ہر مسلک حُب حُسینؓ کی خوشبو سے سر شار ہے ۔لہذا ماہ محرم میں اختلافی مسائل سے پرہیز کیا جائے۔  محرم میں علماء کرام اتحاد بین المسلمین وکردار حُسین ؓ کو فروغ دیں ۔٭…صاحب زادہ سمیع اللہ حسینی ، رہنماء انٹرنیشل ختم نبوت موومنٹ ۔۔۔۔۔۔۔ ا من و سلامتی کی راہ میں تمام رکاوٹیں دور کرنے کیلیے ا من کمیٹیاں بھر پور کردار ادا کریں ۔ اتحاد و اتفاق کی برکت سے ہر تخریب کار کی سازش نا کام بنا دی جائیگی ۔ ضابطہ اخلاق کے مطابق ماہ محرم میں تمام مکاتب فکر کے علماء و ذاکرین ایک دوسرے کے عقائد ونظریات کا احترام کریں گئے ۔ منبر و محراب سے امن کی خوشبو کو عام کیا جائیگا ۔ امام حسین ؓ نے صبر کی ضرب سے جبر کو پاش پاش کردیا ۔٭…سید ثاقب اکبر ، دانشور ۔۔۔۔۔حُسین رب کا ہے ، حُسین ؓ سب کا ہے ۔ حُسین کا مشن اتحاد ہے ، فساد نہیں ۔ تمام مکاتب فکر ثابت کر دیں ، کہ ہم ا من کے سفیر ہیں ۔ محبتوں کا درس دینا ہمارا مشن ہے ۔تمام مکاتب فکر کے علماء دل آزار بیانات سے پرہیز کریں ۔ جلسے ،جلوس حضرت امام حُسینؓ کے پیغام کو عام کرنے اور اظہارمحبت کا ذریعہ ہیں ۔کیونکہ حُب حسین ؓتمام مکاتب فکر کی مشترکہ میراث  ہے ۔اسلام دشمن قوتیں اپنے مذموم مقا صد کیلیے مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر انہیں کمزور کرنا چاھتے ہیں ۔ ٭…راجہ محمد وسیم سیفی‘ چیئرمین اخوت کمیٹی ۔۔۔۔۔ لمحہ موجود میں اسلام دشمنی کا عنصر بڑھ رہا ہے۔ امارات اور اسرائیل کے مابین نام نہاد امن معاہدہ ان عالمی سازشوں کی کڑیاں ہی تو ہیں۔ فلسطین کسی ایک خطے کا مسئلہ نہیں یہ عالم اسلام کا ایشو ہے اور اسے امت نے اتحاد سے ہی حل کرنا ہے ۔جنوبی ایشیاء میں سامراج کا گماشتہ بھارت پاکستان سمیت اپنے پڑوسیوں کے لیے جس طرح خطرات کا باعث بن رہا ہے اب اس کی کسک سب محسوس کررہے ہیں انشاء اللہ چین‘ بنگلہ دیش‘ پاکستان اور ایران کے پاٹنر بننے سے بھارت کی چوہدارہٹ ختم کرنے کا بندوبست بھی ہو جائے گا ۔مسلم لیڈر شپ محرم الحرام سے فائدہ اٹھائے اتحاد اور یکجہتی کے لیے تعمیری کوششیں کرے او آئی سی اور عرب لیگ کے اجلاس مواتر ہوں۔ بابری مسجد ‘ آیا صوفیہ‘ شام‘ فلسطین‘ مقبوضہ کشمیر یہ سب امت کے مسائل ہیں ان پر امت مسلمہ کا یکساں او جاندار موقف ضروری ہے یہی وقت کا تقاضا اور یہی پیغام کربلا ہے۔

ای پیپر دی نیشن