ہلاکتیں100:جوبائیڈن آبد یدہ، داعش پر حملوں کا اعلان ، ہمارا نقصان زیادہ ، طالبان

Aug 28, 2021

کابل، واشنگٹن، ریاض (شنہوا+نوائے وقت رپورٹ)  کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 100ہو گئیں۔ امریکہ نے حملوں کا ذمہ دار داعش خراسان کو قرار دیتے ہوئے اس پر حملوں کا حکم دیدیا۔ 158 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ امریکی و افغان حکام کا کہنا ہے کہ حملوں میں امریکی فوج کے 13 اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔ دھماکوں میں 28 طالبان گارڈز بھی ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب امریکی سنٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل فرینک میکنزی نے کہا ہے کہ داعش کی جانب سے مزید حملوں کے خطرے کے پیش نظر امریکی کمانڈرز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔  کچھ خفیہ اطلاعات طالبان کے ساتھ شیئر کی جا رہی ہیں اور ان  کے خیال میں کچھ حملوں کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ طالبان نے گزشتہ روز کابل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل دیدی۔ امریکی صدر جوبائیڈن کابل میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر آبدیدہ ہوگئے اور دہشت گردوں سے بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کی صورتحال پر امریکی صدر جوبائیڈن نے خطاب کیا۔ امریکی صدر نے کابل ایئرپورٹ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور امریکی فوجیوں کی ہلاکت پر آبدیدہ ہوگئے۔ امریکی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حملہ آوروں کو ہرگزمعاف نہیں کریں گے، ہم یہ حملہ کبھی نہیں بھولیں گے، کابل دھماکوں میں ہلاک ہونے والے ہمارے ہیروز ہیں، جنہوں نے حملہ کیا وہ اس کی قیمت چکائیں گے اور ہم انہیں طاقت سے جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انخلا کا مشن انتہائی خطرناک، ہر حال میں مکمل کریں گے۔ داعش کے دہشت گرد کامیاب نہیں ہوسکتے، ہم دہشت گردوں سے خوف زدہ نہیں ہوں گے بلکہ اپنا مقصد حاصل کریں گے اور تمام امریکیوں اور اتحادیوں کا انخلا مکمل کریں گے۔ اپنے مقصد کے حصول کے لیے درکار ہر قدم اٹھائیں گے،  انہوں مزید کہا کہ افغان فورسز کا 11 دن میں ہی ہتھیار ڈال دینا، طالبان کے لیے فائدہ مند رہا۔ لہٰذا افغانستان میں مزید امریکی فوجی بھیجنے پڑے تو بھیجیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں طالبان کیسے ایئرپورٹ کو کھلا رکھیں گے۔ انخلاکی تاریخ میں توسیع نہیں کرناچاہتے جب کہ طالبان سے معاہدہ ہوا تھا وہ امریکیوں پر حملہ نہیں کریں گے۔ انہوں واضح کردیا کہ کہ افغانستان میں داعش اور طالبان کے گٹھ جوڑ کے شواہد نہیں ملے لہٰذا وقت آگیا کہ 20سال سے جاری طویل جنگ کو ختم کیاجائے۔ امریکہ  کے صدر جوبائیڈن نے کابل ائرپورٹ دھماکوں کا ذمہ دار داعش خراسان کو قرار دیتے ہوئے شدت پسند تنظیم کی قیادت پر حملوں کا حکم دے دیا۔وائٹ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے صدر جوبائیڈن نے بتایا کہ طالبان اچھے لوگ نہیں ہیں لیکن کابل ائرپورٹ تک راستہ کھلا رکھنا ان کے اپنے مفاد میں ہے حملے کے ذمہ دار جہاں  کہیں بھی ہوئے انہیں ڈھونڈ نکالیں گے۔ علاوہ ازیں کابل ائر پورٹ پر ہلاک ہونے والوں کے سوگ میں نیٹو ممالک کے پرچم سرنگوں کر دیئے گئے۔  سیکرٹری جنرل نیٹو سٹولٹنبرگ امریکی فوجیوں کی یاد میں نیٹو کا پرچم سرنگوں رہے گا۔  انہوں نے کہا طالبان عہدے دار نے کہا ہے کہ کابل ایئر پورٹ پر ہونے والے دھماکوں کے باوجود امریکی فوجیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں ہو گی۔ طالبان نے مزید کہا کہ افغانستان کے تمام ائیر پورٹس پر واچ ٹاور قائم کئے جائیں گے۔  ہم اپنے عہد پر قائم ہیں اور خواہش رکھتے ہیں کہ دوسرا فریق بھی معاہدے کی پاسداری کرے۔ غیرملکی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان افغانستان میں شراکت داری پر مبنی عبوری حکومت بنانے کی تیاری کررہے ہیں۔ ایک درجن رہنماؤں کے نام  زیرغور ہیں جبکہ اس حوالے سے طالبان ذرائع نے بھی بتایا کہ نئی عبوری حکومت تمام نسلوں اور قبائلی رہنماؤں پر مشتمل ہوگی۔  تاجک اور اْزبک رہنمائوں سمیت نئے چہرے شامل ہوں گے۔آئندہ حکومت کی ہیئت اور وزرا کی نامزدگی کیلئے سپریم لیڈرشپ کونسل بلا لی گئی ہے جبکہ وزراتی نامزدگیوں میں عدلیہ، داخلی سکیورٹی، دفاع، خارجہ امور، فنانس، انفارمیشن اور کابل کیلئے خصوصی تقرری شامل ہے۔ طالبان ذرائع کا کہنا تھا کہ خواتین کو مختلف سرکاری محکموں میں کام کرنے کی اجازت ہوگی جن میں صحت اور تعلیم بھی شامل ہیں، کرپشن کے خاتمے کیلئے بلدیاتی سطح پر خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی۔ برطانیہ نے دھماکے کے بعد بھی انخلاء کا عمل جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ فرانس کا آخری جہازروانہ ہوگیا۔آسٹریلیا اور تین یورپی ممالک نے انخلاء  کا آپریشن بند کرنے کا اعلان کردیا۔ جرمنی کی آخری پرواز جمعرات کو کابل سے اڑی، فرانس کی آخری پرواز آج روانہ ہوئی۔ سپین کی آخری پرواز بھی آج دبئی پہنچی۔ سپین نے مزید آپریشن نہ کرنے کا اعلان کیا۔ آسٹریلیا نے 4100 افراد کو ریسکیو کرنے کے بعد آپریشن بندکردیا۔ برطانیہ اپنے شہریوں کو نکالنے کا عمل آخری مرحلے میں داخل ہوگیاجبکہ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکا 31 اگست تک انخلاء  کا عمل مکمل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا کہ برطانیہ کابل ائرپورٹ پر دھماکوں کے باوجود انخلاء کا عمل جاری رکھے گا۔ ترکی نے کابل میں افغان طالبان کے ساتھ پہلی باضابطہ بات چیت کی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ کابل ائر پورٹ چلانے میں تکنیکی تعاون کی طالبان کی درخواست زیر غور ہے۔ طالبان کابل ائرپورٹ  کی سکیورٹی اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔ طالبان ترکی کو ائر پورٹ چلانے کی دعوت دے رہے ہیں۔ ائر پورٹ سنبھالنے کے فیصلے سے پہلے کابل میں امن و امان کی بحالی ضروری ہے۔ طالبان کے ساتھ بات چیت ساڑھے تین گھنٹے جاری رہی۔ ضرورت پڑی تو دوبارہ بات چیت کریں گے۔افغانستان سے امریکہ منتقل ہونے والے افراد کو پاکستان لانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ خصوصی پرواز کے ذریعے 252 افراد افغانستان سے اسلام آباد پہنچ گئے۔ طالبان نے داعش کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا۔ ترجمان پینٹاگون نے کہا ہے کہ کابل  ائرپورٹ حملہ دو نہیں ایک خودکش بمبار نے کیا۔ یقین نہیں کہ کابل ائرپورٹ حملے میں دوسرا دھماکہ بھی ہوا۔ امریکی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ کابل ائرپورٹ حملے میں صرف ایک خود کش حملہ ہوا۔ 5100 امریکی شہریوں کا انخلاء کرایا گیا کابل ائرپورٹ پر 5 ہزار سے زائد افراد انخلا کے منتظر ہیں۔ کابل ائرپورٹ پر حملے کا واضح اور قابل یقین خطرہ موجود ہے۔ امریکی کنٹریکٹر نے چارٹر پروازوں میں افغانستان سے انخلاء کیلئے 6500 ڈالر کرائے کا اعلان کر دیا۔ سویڈن نے افغانستان سے انخلاء ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ برطانوی وزیراعظم کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان اور پاکستان نائجل کیسی نے بریفنگ میں کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ تعلقات کا انحصار ان کے رویہ پر ہو گا۔ پاکستان کی مدد کے ذریعے طالبان کے مثبت طرز عمل سے مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن ہو گا۔ طالبان کو انٹر نیشنل کمیونٹی سے کی گئی یقین دہانیاں پوری کرنا ہوں گی۔ طالبان کو بنیادی انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کی اجازت دینا ہو گی۔ طالبان کے سپیشل ’بدری 313‘ اور (فاتح) یونٹس کے دستے کابل ائیرپورٹ میں داخل ہوگئے۔ طالبان کے نشریاتی ادارے الہجرۃ کے مطابق طالبان کے سپیشل یونٹس کے دستے کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی حدود میں داخل ہوگئے ہیں۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سپیشل دستوں نے کابل ائیرپورٹ کے اندر چند مقامات پر پوزیشنز بھی سنبھال لی ہیں۔ طالبان رہنما عبدالحمید حماسی کے مطابق کابل ائیرپورٹ کے فوجی حصے کے تین اہم مقامات امریکی فوج نے خالی کردیئے ہیں جس کے بعد طالبان کی سپیشل فورس کے دستوں نے وہاں کا کنٹرول سنبھال لیا۔

مزیدخبریں