اسلام آباد (عترت جعفری)قومی مشاورتی کونسل جو شعبہ جاتی اقدامات کی سفارشات پر مبنی رپورٹ سامنے لائی گئی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ پی ایس ڈی پی کو آخراجات میں کمی اور غیر مفید منصبوں کو فوری بند کر دیا جائے ،جبکہ ای یو آر نیا پاکستان سرٹیفکیٹس پر شرح سود کم نظر ثانی کی جائے،رپورٹ کے اہم نکات میں کہا گیا کہ تین سال کے اندر جی ڈی پی کے گروتھ ریٹ کو تین فیصد سے6 فیصد کیا جائے گا ،اس کے لئے سرمایہ کاری کے تناسب کو بڑھایا جائے گا ،ایس ایم ای ، چھوٹے کاشتکاروں ،تعمیرات ،سیاحت اور برامدات میں تنوع پر توجہ مرکوز کی جائے گی ،سالانہ بنیاد پرجی ڈی پی کے تناسب سے ہر سال 1.5سے دو فیصد تک ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا ،2023-24تک برآمدات کو 30بلین ڈالر تک بڑھایا جائے گا ،انرجی کی قیمت کو ’’ ریشنلائز‘‘ کیا جائے گا اور سرکلرڈیٹ کے مسلے کو ختم کیا جائے گا ،مقامی حکومتوںکواختیارات اور مالی وسائل منتقل کئے جائیں گے ،گندم کی اوسط پیداوار میں16فی صد اضافہ سے ملک اس میں خود کفالت لے سکتا ہے جس سے خوارک کی مہنگائی کم کی جاسکتی ہے،سبسڈیز کو موثر بنانے کے لئے احساس کی ڈیٹا بیس کو استعمال میں لایا جائے گا ،زراعت کے شعبہ میں سی پیک کے منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا ،انرجی کا60فی صد غیر آلودہ ایندھن سے حاصل کرنے کا ہدف بھی مقرر کیا گیا ہے ،درمیانی مدت میں جی ایس ٹی کا ریٹ10فی صد سے کم کرنے کا ہدف بھی ہے ،آمدن کے تما م طبقات کو کم شرح ٹیکس کے تحت لانے کی بھی تجویز ہے ،چین کو درآمدات کرتا ہے اس حوالے سے ہدف مقر ر کیا گیا ہے کہ اس اک کم از کم ایک فی صد حاصل کیا جائے ،اس کے لئے یکشن پلان بنے گا ،تعمیرات میں تجویز کیا گیا ہے کہ 3ملین سے ذائد آبادی رکھنے والے شہروں کی ماسٹر پلاننگ کی جائے ،سرکلر ڈیٹ سے نکلنے کے لئے جو تجاویز تیار کی گئیں ہیں ان کے تحت بجلی تیار کرنے کی لاگت کو کم کرنا شامل ہے ،بجلی کی طلب بڑھانے کی بھی تجویز ہے ،ملک میںڈیجٹلائزیشن کیفکے فروغ کے لئے جو اقدامات کرنے کی تجویز ہے ان میںکہا گیا ہے کہ آئی ٹی فری لانسرز کے لئے فلیٹ ٹیکس ریٹ متعارف کرائے جائے ،فائبر ، کلاؤڈ،اور االات پر کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹیز کو کم کیا جائے ،جو لوگ ڈیجیٹل ذارئع سے ادائیگی کریں ان کو سیلز ٹیکس کی شرحمیں رعائت دی جائے ،ملک میں صنعت کاری کے فروغ کے لئے کارپوریٹ ٹیکس کے ریٹ کو 29سے20فی صد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ،ملک میں دومیسٹک تجارت کے ٖفروغ کے لئے تجویز کیا گیا ہے کہ ون ونڈو سلوشن دیا جائے اور انکم ٹیکس کے آڈٹ کو تین سال میں ایک بار کر دیا جائے ،آخراجات کے ظمن میں تجویز کیا گیا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی کی جائے ،غیر ضروری قرضوں کو برائے کار نہ لایا جائے ،غیر ملکی باروئنگ پر دو سال کی پابندی عائد کی جائے ،ڈالر ،پاونڈ،ای یو آر نیا پاکستان سرٹیفیکیٹس پر شرح سود پر نظر ثانی کی جائے ،نئے منصوبوں کو محدود،پی ایس دی پی کے آخراجات مین کمی،اور غیر مفید منصوبوں کو فوری بند کیا جائے۔
جی ایس ٹی کا ریٹ دس فیصد سے کم ،برآمدات کاہدف 30ارب ڈالر رکھنے کی تجویز
Aug 28, 2021