اسلام آباد (نا مہ نگار)پارلیمنٹ کی ذیلی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں پیٹرولیم ڈویژن کو ترقیاتی اخراجات کے لیئے جاری کی گئی گرانٹ کی 40 فیصد رقم لیپس ہونے کا انکشاف ہواہے، کمیٹی نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی ہے کہ جون میں بھاری فنڈز جاری کرنے کی پریکٹس ختم کی جائے،کمیٹی نے انشورنس کلیمز کی کٹوتی نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو 824ملین کا نقصان ہونے کے معاملے پر ایف آئی اے کو انکوائری مکمل کرنے کے لیئے دو مہینے کا وقت دے دیا جبکہ سیکرٹری پیٹرولیم کو پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کی جانب سے غیر مجاز طور پر بلیک لسٹڈ کنٹریکٹر کو کنٹریکٹ دیئے جانے سے متعلق معاملے کی انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے۔جمعہ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینر کمیٹی نوید قمر کی صدارت میں ہوا، جس میں پیٹرولیم ڈویژن کے 2010-11 سے 2017-18تک کےآڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی اے جی پی آر بریفنگ کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کو ترقیاتی اخراجات کے لیئے جاری کی گئی گرانٹ کی چالیس فیصد رقم خرچ نہ ہونے کے باعث لیپس ہو گئی، پیٹرولیم ڈویژن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پیسے جون میں ریلیز ہوئے، وزارت خزانہ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اگر منسٹری کو ریلیز ہو ہی گئی تھی تو وہ سرینڈر کر سکتے تھے۔
پی اے سی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، پٹرولیم ڈو یژن گرانٹ لیپس ہونے کا انکشاف
Aug 28, 2021