nنئی دہلی میں مسلمانوں کیخلاف تشدد کی شدید لہر‘ حج ہاؤس کی تعمیر کی مخالفت 

اسلام آباد (اے پی پی) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں مسلمان اقلیت کو ان دنوں شدید پریشانی لاحق ہے کہ شہر میں کوئی حج ہاؤس نہیں جہاں سے مسلمان حج کیلئے جمع ہو کر سعودی عرب روانہ ہو سکیں۔ اس حوالے سے رواں ہفتے میں شدید مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رہا کیونکہ بی جے پی نے سختی کیساتھ شہر میں حج ہاؤس کی تعمیر کی مخالفت کی بلکہ مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے بھی آواز اٹھائی۔ صرف دہلی‘ اترا کھنڈا‘ پنجاب‘ ہریانہ‘ ہماچل پردیش‘ مغربی اترپردیش‘ چندی گڑھ سے 15 ہزار سے 20 ہزار عازمین سالانہ حج کیلئے روانہ ہوتے ہیں مگر حج ہاؤس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں مختلف کیمپوں میں رہنا پڑتا ہے۔ ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک فلم میں دیکھا جا سکتا ہے ایک ہندوتوا کارکن سرعام مسلمانوں پر حملوں کی باتیں کرتا ہے بلکہ یہ کہا جاتا ہے کہ اب وقت ہے کہ مسلمانوں پر حملے کئے جائیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ریلیوں سے لیکر ہجوم کی صورت میں ان پر حملے اور تشدد اور مذہب کی بنیاد پر بیدخلی جیسے واقعات میں ہندوؤں کو سرکاری اور معاشرتی حمایت  حاصل ہوتی ہے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔
دلی حج ہائوس

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...