نئی دلی (اے پی پی) بھارت میں سمیوکت کسان مورچہ کا پہلا آل انڈیا کنونشن زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت نئی دلی کی سرحدوں جاری احتجاج کو 9ماہ مکمل ہونے کے موقع پر گذشتہ روز سنگھو میں شروع ہوا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دو روزہ کنونشن کے افتتاح کے موقع پر کسان رہنمائوں نے اپنے احتجاج میں تیزی لانے اور احتجاجی تحریک کو پورے بھارت میں پھیلانے پر زور دیا۔ بھارت کی 22ریاستوں سے کسانوں کی 300سے زیادہ نمائندہ تنظیمیں، 18تجارتی انجمنوں، خواتین کی نو اور طلبا اور نوجوانوں کی 17تنظیموں کے نمائندے کنونشن میں شرکت کر رہے ہیں۔ کنونشن کا افتتاح کرتے ہوئے کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کہا کہ اپنے تمام مطالبات تسلیم کئے جانے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ کنونشن کی آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر آشیش متل نے مندوبین کے سامنے قرارداد کا ایک مسودہ پیش کیا جس میں بھارت بھر میں احتجاج کو بڑھانے پر زور دیا گیا ہے۔
کسان احتجاج