کاہنہ‘ لاہور (نامہ نگاران) تھانہ کوٹ لکھپت کے علاقہ پاک عرب سکیم میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل کو عدالتی بیلف نے چھاپہ مارکر پکڑ لیا۔ پولیس کے نجی ٹارچر سیل سے زنجیروں میں جکڑے 3 نوجوان بازیاب کر لئے گئے۔ جن میں دانش، کامر اور مسرور شامل ہیں جنہیں انچارج انویسٹی گیشن ونگ تھانہ نصیر آباد طارق بشیر چیمہ نے مخالفین سے بھاری رقم لے کر حراست میں رکھا ہوا تھا۔ تینوں مغویوں کے خلاف کوئی مقدمہ بھی درج نہیں۔ طارق چیمہ اپنے پرائیویٹ ملازمین اعظم‘ رانا مختار سے تشدد کرواتا تھا‘ بازیاب ہونے والوں نے بتایا کہ طارق چیمہ 50 لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کر رہا تھا۔ طارق بشیر چیمہ نے 15روز قبل انہیں جڑانوالہ سے اغواءکیا تھا۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ کسی کو غیر قانونی حراست میں نہیں رکھا۔ دوسری طرف انویسٹی گیشن پولیس نصیرآباد کے نجی ٹارچر سیل کا انکشاف ہوا ہے جہاں شہریوں پر تشدد کیا جاتا ہے۔ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور اطہر اسماعیل نے معاملہ علم میں آنے پر نوٹس لیتے ہوئے انچارج انویسٹی گیشن نصیرآباد سب انسپکٹر طارق بشیر کو معطل کر دیا ہے اور ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاو¿ن کو 48 گھنٹوں میں معاملہ کی انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
نجی ٹارچر سیل