اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) شہباز گل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے خلاف دائر اپیل مسترد کیے جانے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ میں سرکاری اپیل پر دو روزہ مزید ریمانڈ دینے کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمٰی اسلام آباد ہائی کورٹ کا فزیکل ریمانڈ کے خلاف دائر پر جاری فیصلہ سمیت ایڈیشنل سیشن جج زیبا چودھری کی طرف سے دو روز کے دیئے جانے والے ریمانڈ کو خلاف قانون دینے سمیت شہباز گل کے خلاف 12 اگست کے بعد کی جانے والی تمام تحقیقات اور برآمدگیوں کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔ علاوہ ازیں شہباز گل کی اسلحہ برآمدگی کیس میں 25 ہزار روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کر لی گئی۔ فیاض الحسن چوہان کو دفعہ 144 پر درج مقدمہ میں 5 ہزار روپے کے مچلکوں پر سات ستمبر تک عبوری ضمانت مل گئی۔ اسلام آباد کے جوڈیشل مجسٹریٹ اور ڈیوٹی جج نصیرالدین نے شہباز گل سے پستول کی برآمدگی کے مقدمہ میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ تفتیشی افسر نے کہا ہم نے پستول برآمد کر کے فوری مقدمہ درج نہیں کیا۔ ادھر سیشن کورٹ نے بغاوت کے مقدمہ میں شہباز گل کی درخواست ضمانت پر پولیس کو ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے تفتیشی افسر کو 29 اگست کو طلب کر لیا ہے۔ پراسیکیوٹر نے کہاکہ ریکارڈ ابھی موجود نہیں اور تفتیشی افسر کراچی ہے۔ عدالت نے کہاکہ تفتیشی افسر سے رابطہ کریں اور واپسی کا پوچھ کر بتائیں۔ پولیس حکام نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تفتیشی افسر کا موبائل فون بند جا رہا ہے۔ پراسیکیوٹر نے کہاکہ ابھی ریکارڈ پیش ہو بھی جائے تو میں دلائل نہیں دے سکتا، میں نے بھی ریکارڈ دیکھنا ہے میری بھی ابھی تیاری نہیں ہے۔ پیر کیلئے کیس رکھ لیں ہم پیش ہو جائیں گے۔ شہباز گل کے وکلاء نے کہاکہ بہت زیادتی کی بات ہے کہ پولیس مسلسل تاخیر کر رہی ہے۔ عدالت نے کہا پولیس کو آخری موقع دے دیتے ہیں۔