اسلام آباد / لندن (نوائے وقت رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کے خلاف برطانیہ کے ’چیریٹی کمیشن‘ میں باضابطہ درخواست دائر کردی گئی۔درخواست میں کہاگیا ہے کہ برطانیہ میں لوگوں سے جھوٹ بول کراور دھوکہ دے کر غیراخلاقی طور پر خیرات کے نام پر فنڈز جمع کئے گئے جنہیں عمران خان نے اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا۔درخواست گزار نے کہا کہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا، فنانشنل ٹائمز اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں عمران خان اور ان کی جماعت کے خلاف برطانوی قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) برطانیہ لیگل ونگ کے سربراہ اور صدر چوہدری انصر محمودنے چیریٹی کمشن کے چئیرمین کو درخواست بھیجوائی ہے جس میں کہاگیا کہ برطانیہ کے شہریوں کے طور پر ہم 28 جولائی 2022 کو فنانشل ٹائمز میں سائمن کلارک کی شائع ہونے والی خبر پر تشویش اور تذبذب کا شکار ہیں جس میں بتایاگیا ہے کہ خیرات کے نام پر جمع ہونے والا پیسہ سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ فنانشل ٹائمز کی خبر ووٹن کرکٹ لمیٹڈ اور عمران خان کی سیاسی جماعت پی ٹی آئی کے درمیان خیراخلاقی تعلق کی واضح نشان دہی کرتی ہے۔ آکسفورڈ شائرمیں عارف نقوی نے خیرات جمع کرنے کے لئے کھانے کی تقریب منعقد کی ، اس دعوت کی عوام میں باضابطہ تشہیر کی گئی کہ خیراتی کاموں کے لئے عطیات جمع کئے جائیں گے۔ 2000 سے 2500 پا?نڈ قیمت پر ٹکٹ فروخت کئے گئے۔درخواست میں کہا گیا کہ ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے بینک اسٹیٹمنٹس کے مطابق بڑی مقدار میں جمع ہونے والی خیرات میں سے 2013 میں تین قسطوں میں پی ٹی آئی کو 2.12 ملین پا?نڈ کی رقم بھجوائی گئی۔ 1.3 ملین پا?نڈ کی بھاری رقم ابراج گروپ سے پی ٹی آئی کو بھجوائی گئی جو عارف نقوی کی پرائیویٹ کمپنی ہے۔ یہ رقم عمران خان کی پی ٹی آئی کو سیاسی مقاصد کے لئے بھجوائی گئی۔درخواست گزار نے کہا کہ عارف نقوی کی ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کو کمپنیوں اور افراد نے فنڈز دئیے۔ متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے فرد اور کابینہ کے وزیر نے 2 ملین پائونڈبھجوائے۔ بعدازاں یہ جمع ہونے والی ایک ذریعے کے طور پر رقم لاکھانی گروپ پاکستان کو منتقل ہوگئی۔درخواست میں کہاگیا کہ ہمارے خیال میں ابراج گروپ جو اس وقت فراڈ کے مقدمے میں ملوث ہے اور امریکہ میں عارف نقوی 200 سال قید کی سزا کاسامنا کررہا ہے، نے ایک سیاسی جماعت کی مدد کے لئے تمام فنڈز کا بندوبست کیا۔ عوام سے یہ کہاگیا تھا کہ یہ عطیات غریب اور کمزور ترین طبقات پرخرچ ہوں گے۔ لہذا عوام سے جھوٹ بول کر اور دھوکہ دے کر یہ پیسہ جمع کیاگیا۔ ووٹن کرکٹ لمیٹڈ ’کے مین‘ آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ہے۔درخواست گزار کے مطابق عارف نقوی کو اپریل 2019 میں برطانیہ میں گرفتار کیاگیا اور انہیں ریکارڈ15 ملین پا?نڈ دے کر لندن کی عدالت سے ضمانت ملی اور اس وقت وہ گھر پر نظر بندی کی حالت میں ہیں۔ امریکہ میں فراڈ میں ملوث ابراج گروپ اور عارف نقوی سے متعلق دوبئی میں بھی تحقیقات جاری ہیں۔ یہ الزام کسی اور نے نہیں بلکہ ابراج کے سرمایہ کاروں نے خود عائد کئے ہیں۔ عارف نقوی نے’ ہیلتھ کئیر ‘ (صحت عامہ) فنڈ کے 230 ملین ڈالر کی خوردبرد کی۔انہوں نے مزید کہا کہ دبئی فنانشل سروسز اتھارٹی نے ابراج سے منسلکہ اداروں کو 315 ملین ڈالر کے جرمانے کئے اورمالی فراڈ کرنے پر متحدہ عرب امارات نے عارف نقوی کو 3 سال قید کی سزا سنائی۔ دوبئی فنانشل سروسز اتھارٹی نے ذاتی طور پر عارف نقوی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور ابراج کی تباہی میں اْس کے کردار پر 135.6 ملین ڈالر جرمانہ کیا۔درخواست کے ساتھ 28 جولائی 2022 کو شائع ہونے والی سائمن کلارک کی خبر اور الیکشن کمشن آف پاکستان کے فیصلے کی نقول بھی چیریٹی کمشن کے چئیرمین کو بھجوائی گئی ہیں۔ درخواست میں کہاگیا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ غریب اور بے سہارا لوگوں کے نام پر خیرات جمع کی گئی جسے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کیا لہذا اس پر سخت کارروائی کی جائے۔