اسلام آ باد (آئی این پی ) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ اشرافیہ ملک کی سیاسی و معاشی تباہی کے بعداسے انارکی میں دھکیل رہی ہے۔مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے اور بجلی کے بل موت کے پروانے بن چکے ہیں جن کی وجہ سے عوام خودکشیاں اور خود سوزیاں کر رہے ہیں۔عوام کے گھریلو بجٹ تباہ و برباد ہو چکے ہیںان پر زندگی تبگ ہو چکی ہے اور ہر گھر میں لڑائی جھگڑے ہو رہے ہیں جبکہ طلاقیں بھی ہو رہی ہیں۔ لوگ قرض لے کر زیور اور ضروری اشیاءاونے پونے بیچ کر کے بل ادا کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ بجلی کے بلوں کی وجہ سے لوگ علاج معالجہ تو کیا کھانا کھانے کے قابل بھی نہیں رہے ہیں ۔مساجد سے اعلانات ہو رہے ہیں کہ عوام بجلی کے بل ادا نہ کریں ، تاجر واپڈا اہلکاروں کو مارکیٹوں میں آنے نہیں دے رہے ہیںسٹرکیں بلاک کی جا رہی ہیں اور متعدد مقامات واپڈا اہلکاروںپر حملے معمول بن گئے ہیں۔بجلی کے دفاتر اور گرڈ سٹیشنوں کی سیکورٹی کو سخت خطرات لاحق ہیں اور اگر حالات پر قابو نہ پایا گیا توملک بھر میں خانہ جنگی بھی شروع ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر مغل نے کہا کہ بجلی کی قیمت جہاں عوام کو زندہ درگور کر رہی ہے وہیں اس سے کاروبار بھی تباہ ہو رہے ہیں ۔سرمایہ کاری جو پہلے ہی نہ ہونے کے برابر تھی ختم ہو گئی ہے ، پیداواری صلاحیت کم ہو رہی ہے جبکہ برامدات کا حال برا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملکی اشرافیہ اور واپڈا افسران وائٹ کالر کریمنل بن چکے ہیں جنھیں صرف اپنے مفادات کی پرواہ ہے اور عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ وہ اب بھی مفت بجلی اور اربوں روپے کی فوائد لوٹ رہے ہیں اور انکی لوٹ مار نے ایک خوشحال ملک کو عوام کے لئے جہنم بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر عوام کو ریلیف دینے کے لئے فوری اقدامات نہ کئے گئے تو ملک میں لاقانونیت جرائم اور انارکی کا ایسا سیلاب آئے گا جو سب کچھ بہا کر لے جائے گا۔
پاکستان اکانومی واچ