نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) امریکی فوجی حکام نے کہا ہے کہ مشقوں کے دوران آسٹریلیا کے شمال میں ایک دور دراز جزیرے پر طیارہ گر کر تباہ ہونے سے 3 میرینز ہلاک ہو گئے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکی حکام نے بتایا کہ حادثے کی جگہ سے 5 میرینز کو بچا لیا گیا تھا اور انہیں تشویشناک حالت میں ڈارون کے ایک ہسپتال لے جایا گیا، جبکہ آسٹریلوی پولیس کا کہنا تھا کہ وہ جائے وقوع پر باقی زخمی عملے کی جانچ کر رہے ہیں۔امریکی فوجی حکام نے ایک بیان میں کہا کہ جہاز میں کل 23 اہلکار سوار تھے۔حکام نے کہا کہ تین افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے جبکہ پانچ دیگر کو تشویشناک حالت میں رائل ڈارون ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، ریسکیو کی کوششیں حادثے کے مقام کی وجہ سے پیچیدہ ہیں۔امریکی حکام نے کہا کہ ریسکیو کی کوششیں جاری ہیں جبکہ واقعے کی وجوہات کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔آسٹریلیوی وزیر اعظم انتھونی البانی نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ جو بھی معلومات فراہم کی جائے وہ درست ہو۔انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ آسپری جہاز ایک ہیلی کاپٹر اور ہوائی جہاز کے ساتھ مشقوں میں حصہ لے رہا تھا جو کہ جنگی مشقوں کی ایک مشترکہ سیریز ہے جس میں امریکا اور آسٹریلیا کے ہزاروں فوجیوں کے ساتھ ساتھ انڈونیشیا اور فلپائن کی فوجیں بھی شامل ہیں۔خیال رہے کہ شمالی آسٹریلیا حالیہ برسوں میں امریکی فوج کے لیے تیزی سے اہم میدان بن گیا ہے، کیونکہ واشنگٹن اور کینبرا ایشیا پیسیفک خطے میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔آسپرے طیارے کی ایک پریشان کن تاریخ ہے، جو کئی برسوں میں بدترین حادثات کی وجہ سے متاثر ہوا ہے۔
طیارہ تباہ