اٹک(نامہ نگار ) ضلع اٹک میں ایماندار ڈو یژنل فاریسٹ آفیسر کی تعیناتی کے بعد پہاڑوں سے جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور لکڑی چوری کا مکروہ دھندہ ٹھپ ہو گیاہے، ٹمبر مافیا اور چند ناعاقبت اندیش شخصیات کا گٹھ جوڑ بھی بے نقاب ہو چکا ہے،بہت جلد ان لکڑی چوروں اور انکی پشت پناہی کر نے والی شخصیات کو عدالتی کٹہروں میں کھڑا کر کے انکی اصلیت ضلع کے عوام سامنے رکھوں گا ،ان خیالات کا اظہار معروف سیاسی و سماجی شخصیت ملک فتح اکبر خان آف شین باغ نے صحا فیو ں سے با ت چیت کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ ضلع اٹک کا پہاڑی سلسلہ بشمول کالا چٹا پہاڑ جو آج سے چند سال قبل تک گھنے جنگلات کی وجہ سے سرسبز و شاداب تھا لیکن محکمہ جنگلات کے سابق افسران کی عدم توجہی ،فیلڈ سٹاف کی ملی بھگت اور ضلع اٹک کے چند سیاستدانوں کی پشت پناہی کی بنا پر ٹمبر مافیاز نے اجاڑ کر رکھ دیئے ہیں ،سالہا سال لکڑی کی کٹائی اور پھر اس لکڑی چوری کو چھپانے اور اسکے باقیات کو ختم کرنے کیلئے جان بوکھ کر آگ لگائی جاتی رہی جس سے نہ صرف نئے اگنے والے درخت جل کر راکھ ہوتے رہے بلکہ جنگلی حیات بھی زندہ خاکستر ہوتے رہے لیکن انتظامیہ کی آنکھوں پر مجبوری کی پٹی بندھی رہی کہ وہ حزب اقتدار کے سیاست دانوں کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں تاہم اب ایک ایماندار اور ماحول دوست ڈویژنل فاریسٹ آفیسر ملک ثاقب کو ضلع اٹک میں تعینات کیا گیا جنہوں نے لکڑی چوری کے ناجائز سلسلے کو نہ صرف روکا بلکہ فیلڈ سٹاف کو بھی وارننگ جاری کر دی ہے کہ جس کی بیٹ سے جنگل کی کٹائی اور لکڑی چوری کی شکایت درست ثابت ہوئی تو اس ملازم کے خلاف مقدمہ کا اندراج کیا جائے گا جس سے ٹمبر مافیاز اور انکی پشت پناہی کرنے والوں کو مروڑ اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔