لاہور(نیوز رپورٹر)وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں، بنیادی مراکز صحت اور دیہی ہیلتھ سنٹرز کو کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے جہاں آنے والے تمام مریضوں کی بیماریوں اور علاج معالجے کا ریکارڈ محفوظ کیا جا رہا ہے۔ پسماندہ اور دیہاتی علاقوں میں بھی مریضوں کی کیس ہسٹری ڈیجیٹل طریقے سے محفوظ کی جا رہی ہے۔ مریضوں کا یہ ڈیٹا چھوت کی بیماریوں کی روک تھام کے پیشگی اقدامات کرنے کیلئے مددگار ثابت ہو گا۔ وہ وزیر پرائمری ہیلتھ برطانوی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کے تعاون سے ڈاکٹروں کی تربیتی ورکشاپ کا اختتامی اجلاس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ برطانوی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کی چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جینی ہیرس نے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز کی پراجیکٹ لیڈ ڈاکٹر اینی ولسن اور کنٹری لیڈ ڈاکٹر سرتاج بھی شریک تھے۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ پنجاب میں چھوت کی بیماریوں کی وجوہات کی سرویلنس(نظر رکھنے) اور بیماری پھوٹ پڑنے پر فوری رسپانس کا نظام تیار کر لیا گیا ہے۔ بیماریوں کی سرویلینس کیلئے برطانوی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کے تکنیکی تعاون سے پنجاب کے 18 اضلاع میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کی تربیت مکمل کر لی گئی ہے۔باقی 18 اضلاع میں ڈاکٹروں اور عملے کی تربیت 23 ستمبر سے شروع کی جا رہی ہے۔ برطانیہ کی ہیلتھ سکیورٹی کے وفد نے حکومت پنجاب کی طرف سے عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کی کاوشوں کو سراہا۔