لاہور؍ اسلام آباد ؍ کراچی (خصوصی نامہ نگار+ کامرس رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) مہنگی بجلی، تاجر دوست سکیم اور کھانے پینے کی مہنگی اشیاء کیخلاف آج تاجر تنظیمیں ملک گیر ہڑتال کریں گی۔ آل پاکستان انجمن تاجران، مرکزی تنظیم تاجران کراچی کے ساتوں زونز، لاہور کی مختلف تنظیموں نے ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔ دوسری طرف جماعت اسلامی، جے یو آئی، پی ٹی آئی، عوامی نیشنل پارٹی و دیگر سیاسی جماعتوں نے ہڑتال کی حمایت اور اس میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ مرکزی انجمن تاجران، تنظیم تاجران پاکستان نے آج ملک بھر میں تاجر دوست سکیم اور بجلی بلوں میں اضافی ٹیکس کیخلاف ہڑتال کا اعلان کیا۔ تاجروں نے ایف بی آر سے مذاکرات سے بھی انکار کر دیا۔ چیئرمین ایف بی آر کی دعوت کے باوجود تاجر مذاکرات میں نہیں آئے۔ ایف بی آر کی جانب سے تاجروں کیلئے ملک بھر کی طرح فیصل آباد میں بھی ہڑتال ہوگی۔ فیصل آباد میں تمام چھوٹے بڑے تجارتی مراکز بند رہیں گے۔ مختلف تجارتی تنظیموں نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز نت نئے ٹیکسوں نے تاجر کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ کاروبار نام کی کوئی چیز نہیں بچی ۔ فیصل آباد میں بعض تاجر ہڑتال کے حامی نہیں۔کراچی میں ساتوں زونز کی جانب سے بدھ کی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ کراچی چیمبر آف کامرس کی جانب سے پہلے ہی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ ہڑتال کی حمایت کرنے والے صنعت کاروں نے کہا ہے کہ بجلی کی ہوشربا قیمتیں اب سب کا مسئلہ بن چکی ہیں جبکہ تاجر دوست سکیم پر تاجروں کا موقف درست ہے۔ صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ ٹیکسز، بجلی کی قیمت میں کمی، آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی اور کراچی میں بلوں پر پی ایچ ایل چارجز ختم کیے جائیں۔ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تاجروں کی ملک گیر بھر ہڑتال کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مہنگائی اور ناجائز ٹیکسز نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ آئی ایم ایف کے حکم پر بنے بجٹ نے عوام کے منہ سے نوالا چھین لیا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ ملک بھر میں جے یو آئی بزنس فورمز اس ہڑتال میں بھر پور حصہ لیں گے۔ مرکزی صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تاجر برادری کے ملک گیر ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں، موجودہ حکومت عوام کی مشکلات سمجھنے سے عاری ہے، ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں، ملک عملی طور پر آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں کی مرضی سے چلایا جارہا ہے، حکومتی نااہلی مشکلات میں کمی کی بجائے مزید اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ حکومت غربت کش پالیسیوں کی بجائے غریب کش پالیسیوں پر عمل پیرا ہے، ٹیکسز کی بھرمار نے عوام سمیت کاروباری طبقے کی کمر بھی توڑ دی ہے، اشرافیہ کی مراعات کیلئے ٹیکسز کی شکل میں سارا بوجھ عوام پر ڈالا جارہا ہے۔ دوسری طرف چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے تاجروں سے ملاقات میں کہا ہے کہ تاجر دوست سکیم کسی صورت واپس نہیں ہو گی، تاجر دوست سکیم کو تاجروں کے تعاون سے نافذ کیا جائے گا۔ تاجروں کے تمام جائز مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ اور پنجاب ریٹیلرز پولٹری ایسوسی ایشن نے ہڑتال سے لا تعلقی کا اعلان کر دیا۔ ماعت اسلامی اور تاجروں کی جانب سے ملک کے مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کئے جائیں گے۔ تاجر دوست سکیم کے چیف کوارڈی نیٹر نعیم میر نے کہا ہے کہ بے مقصد ہڑتال سے تاجروں اور پاکستان کا کیا فائدہ ہوگا، ریاست ہر بات سننے کو تیار ہے تو ہڑتال کا جواز پیش کریں؟۔ صدر مرکز تنظیم تاجران پاکستان محمد کاشف چوہدری اور صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا ہے کہ تاجر دوست سکیم ، بجٹ میں عائد کئے گئے ٹیکسز، بغیر مشاورت ایس آر اوز کے اجراء اور بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف شنوائی نہ ہونے پر ملک گیر شٹر ڈائون ہڑتال کی کال دینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ لاہور کی اجناس کی تھوک مارکیٹ اکبر ی منڈی کے صدر اظہر اقبال اعوان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اکبر منڈی کے تاجر بھی آج بدھ کے رو ز شٹر ڈائون ہڑتال کریں گے اور کسی طرح کا کاروبار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں کاروبار چلانا مشکل ہو گیا ہے ، حکومت کو تاجروں کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینا ہوگا تبھی کاروبار چل سکے گا۔ مرکزی کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن لاہور کے صدر طاہر ثقلین بٹ نے بتایا کہ اکبر منڈی کے تاجروں کی ہڑتال کے اعلان سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، اشیائے خوردونوش کی ہول سیل کی تمام دکانیں آج بدھ کے روز بند رہیں گی تاہم عوام کی سہولت کے لئے گلی محلوں کی سطح پر پرچون دکاندار اپنا کاروبار جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تاجر دوست سکیم اور مختلف ٹیکسز کے نفاذ کے حوالے سے شدید تحفظات ہیں، حکومت جب تک انہیں دور نہیں کرے گی کاروبار کرنا مشکل ہے۔ مرکزی تاجر تنظیمیں آئندہ کے لئے جو بھی لائحہ عمل طے کریں گی ہم اس میں شمولیت اختیار کریں گے۔