اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (نیما) کے صدر وائس ایڈمرل احمد سعید نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کا 80 فیصد انحصار سمندر اور سمندری راستوں پر ہے لیکن حکومتی ترجیحات میں میری ٹائم افیئزز بہت پیچھے ہے۔ پاکستان میں گزشتہ بیس سال سے میری ٹائم پالیسی نہیں بن پائی۔ ایک ہزار چھیالیس کلومیٹر طویل کوسٹل لائن اور بے پناہ سمندری وسائل کے باوجود اگر معیشت کمزور ہے تو اس کی وجہ پالیسیوں میں عدم استحکام اور ترجیحات کا نہ ہونا ہے۔ بحریہ یونیورسٹی میں گزشتہ روز نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (نیما) کی جانب سے بلیو اکانومی اور سمندری امور سے متعلق آگاہی کے لئے میڈیا ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔ تقریب کا انعقاد کا مقصد بلیو اکانومی اور میری ٹائم افیئرز کے علاوہ جمہوریت کے چوتھے ستون کے طور پر قوم کی تعمیر میں میڈیا کے اہم کردار کو تسلیم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ شرکاء نے قومی معیشت اور قومی سلامتی کے تناظر میں ایک مستحکم سمندری معیشت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
بیس سال سے میری ٹائم پالیسی نہیں بن پائی: ایڈمرل احمد سعید
Aug 28, 2024